
السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
📜سوال__________↓↓↓
علمائے کرام کے بارگاہ میں میرا سوال ہیکہ۔ اگر کوئی کافر شخص سر پر تلوار رکھ کر کہے کہ تم ایمان توڑ دو تو وہ شخص کیا کرے گا اگر اس نے ایمان توڑ دیا تو اس پر کیا حکم صادر ہوتا ہے شریعت کا۔ کتاب وحدیث کی روشنی میں جواب ارسال فرمائے
السائل محمد قیس رضا رضوی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
📝الجواب:__________↓↓↓
اگریقین کامل ہےکہ ظالم کا کہا میں نہیں کروں گا تومجھےمارڈالے گا یا کوٸی عضومثلا ہاتھ پاٶں وغیرہ کاٹ دیگاتوایسی صورت میں رخصت ہے محض ذبان سےکلمہ کفر بولنے سےکافرنہ ہوگا اورنہ اس پر کوٸی شرعی گرفت ہوگی ہاں قلب میں وہی ایمان کامل ہو جس پر یہ پہلے تھا اوراگر نہ کہے اورقتل ہوجاۓ تویہ افضل ہے
📓(بہارشریعت حصہ ١ ص١٧٤مکتبہ مدینہ دھلی)
نیز بخاری شریف میں ہے انماالاعمال بالنیات وانمالکل امری مانویٰ)
((جلد اول صفحہ ٢))
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ حضرت علامہ ومولانا قاری محمّد عبیداللہ صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی۔خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمودیہ میر گنج بریلی شریف یوپی الھند
🗓(٢١)👈صفرالمظفر،۲۴۴۱ھ مطابق(۰۸)نومبر ٠٢٠٢ء بروز👈اتوار
سنی مسائل شرعیہ گروپ
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ