Headlines
Loading...


السلام علیکم ورحمتہ الله وبرکاتہ


📜سوال__________↓↓↓

کیا فرماتے ہیں علماے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ہجڑوں کاپیسہ مسجد میں لگایا جاسکتاہے براےکرم جواب عنایت فرمائیں

المستفتی : حسنین رضا قادری

وعلیکم السلام ورحمتہ الله وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

جو مخنث ناچنے گانے کا کام کرتے ہیں ان کا پیسہ مسجد اور کار خیر میں صرف کرنا ناجائز و حرام ہے کیونکہ ناچ گانے کی آمدنی شرعاً حرام ہے اور حرام مال مسجد میں لگانا ناجائز و حرام ہے اس لئے مسجد ہماری مقدس عبادت گاہ اس میں صاف ستھری جائز و حلال اور پاکیزہ مال لگانا چاہیے حدیث شریف میں ہے  قال رسول الله صلی الله تعالى عليه وسلم يايها الناس ان الله طيب لا يقبل الا الطيب  اھ 


(📚 فتح المنعم شرح صحیح مسلم ج 4 ص 317 : فضل النفقة من الکسب الطیب / النووی شرح مسلم ج 7 ص 100 )

اور حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ اس طرح کے ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں کہ اگر معلوم ہے کہ یہ مال جو چندہ وغیرہ میں دے رہا ہے بعینہ حرام ہے تو اس کا لینا جائز نہیں ۔ یوہیں اگر غالب گمان اسی کا ہے جب بھی نہ لے اور اگر اس کے حرام و حلال دونوں قسم کے مال ہیں اور یہ علم نہیں کہ یہ جو دے رہا ہے حرام ہے تو اس صورت میں احتیاط اولی ہے من اتقى الشبهات فقد استبراء لدينه اھ 

(📗 فتاوی امجدیہ ج 4 ص 60 )

اور اسی میں اسی طرح کے سوال کے جواب میں یوں ارشاد فرماتے ہیں کہ حرام مال سے نیک کام نہیں کیا جاسکتا ہے حدیث شریف میں ہے کہ ولا یقبل اللّٰہ الا الطیب ایسے مال کو فقراء و مساکین پر صرف کر دیا جائے نہ بہ نیت تصدق بلکہ اس حیثیت سے کہ جس کا کوئی مالک نہ ہو وہ حق فقراء ہے اب یہ چاہیں تو اپنی طرف سے مسجد یا مدرسہ میں صرف کرسکتے ہیں کہ اب ان کی حرمت جاتی رہی اھ

 (📗 فتاوی امجدیہ ج 4 ص 237 )

مذکورہ باتوں سے ثابت ہوا کہ اگر ان ہجڑوں کا پیسہ ناچ گانے کی کمائی کا ہے تو اسے مسجد میں لگانا حرام و ناجائز ہے اور اگر ان پیسہ محنت و مشقت کی کمائی کا ہے تو بلاشبہ اس کا مسجد و مدرسہ گانا جائز ہے

والله تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ حضرت علامہ ومولانا مفتی محمدکریم اللہ رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی

🗓️مؤرخہ: ۱۸رجب المرجب ١٤٤١؁ھ

✧✧✧شائع کردہ سنی مسائل شرعیہ گروپ✧✧✧

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ