Headlines
Loading...
خطبہ اور شعراء کو کتنا نظرانہ دینا چاہیئے؟

خطبہ اور شعراء کو کتنا نظرانہ دینا چاہیئے؟


(مسئلہ) بعد سلام عرض ہے کہ علمائے کرام نے میٹنگ کی جس میں خطبہ اور شعرا کو پانچ ہزار روپے دینا قرار پایا۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ میں نے سنا ہے کہ پیسہ مقرر کرکے دینا اور لینا دونوں حرام ہیں جواب عنایت فرمائیں کرم نوازش ہوگی۔

(جواب) وعلیکم السلام ورحمة الله مقدمين کے نزدیک طاعت وعبادات پر اجرت لینا یا دینا ناجائز ہے مؤخرین نے موجودہ زمانہ میں شعائر دین وایمان کی حفاظت کے پیش نظر بعض کو مستثنیٰ کیا ہے جن میں خطباء وشعراء نہیں آتے ہاں ان کی اجرت حلال کرنے کی صورت یہ ہے کہ ان حضرات کو مقررہ وقت مثلا کوئی دن ہفتہ یا گھنٹے میں مثلا صبح سے دس بجے تک اپنی خدمت یا کام کے لئے مقررہ اجرت جس پر فریقین راضی ہوں اجیر بنالیں تو اتنے وقت کے لئے یہ حضرات نوکر ہوں گے اور اپنے آپ کو پابند بنانا واجب ہوگا تو اجرت پر رکھنے والوں کو حق ہوگا کہ وہ جو خدمت ان سے چاہیں لیں انہی خدمات میں سے خطابت وحمد ونعت گوئی بھی ہوگی اس صورت میں دینا ضروری اور لینا جائز ہوگا کیونکہ اب ان کی ذات سے منافع پر اجارہ ہے طاعات وعبادات پر نہیں ہے ایسا ہی فتاوی رضویہ (٤٩٦/١٩) میں ہے والله تعالی اعلم

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ