
اگر کوئی شخص چوری کرتے پکڑا گیا اور مارا گیا تو اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی یا نہیں۔؟
✧✧ـــــــــــــــــ{🥅}ـــــــــــــــــــــ✧✧
❣اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ❣
📜السوال__________↓↓↓
کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسلہ میں ایک مسلم شخص چوری کرنے میں پکراگیا ہنود کی بستی میں اور ان لوگونے ملکر اسے مارڈالا اور ایک مولانا صاحب نے اسکی نماز جنازہ بھی پرھادی علماء کرام فرماے ایسے شخص کی جنازہ پرھی جاے یا نہیں اگر نہیں توپرھانے والے پر حکم شرع کیا ہے جواب مدلل مفصل عطا فرمائے
🖊المستفتی انور رضا محمدی
❣وَعَلَيْكُم السـَّلَام وَرَحمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ❣
📝الجواب بعون الملک الوھاب
مذکورہ شخص کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی جیسا کہ بہار شریعت میں ہے
ہر مسلمان کی نماز پڑھی جائے اگرچہ وہ کیسا ہی گنہگار و مرتکب کبائر ہو مگر چند قسم کے لوگ ہیں کہ اُن کی نماز نہیں
(۱) باغی جو امام برحق پر ناحق خروج کرے اور اُسی بغاوت میں مارا جائے
(۲) ڈاکو کہ ڈاکہ میں مارا گیا نہ اُن کو غسل دیا جائے نہ اُن کی نماز پڑھی جائے، مگر جبکہ بادشاہِ اسلام نے اُن پر قابو پایا اورقتل کیا تو نماز و غسل ہے یا وہ نہ پکڑے گئے نہ مارے گئے بلکہ ویسے ہی مرے تو بھی غسل و نماز ہے
(۳)جو لوگ ناحق پاسداری سے لڑیں بلکہ جو اُن کا تماشہ دیکھ رہے تھے اور پتھر آکر لگا اور مر گئے تو ان کی بھی نماز نہیں ، ہاں اُنکے متفرق ہونے کے بعد مرے تو نماز ہے
(۴) جس نے کئی شخص گلا گھونٹ کر مار ڈالے
(۵) شہر میں رات کو ہتھیار لے کر لوٹ مار کریں وہ بھی ڈاکو ہیں ، اس حالت میں مارے جائیں تو اُن کی بھی نماز نہ پڑھی جائے
(۶) جس نے اپنی ماں یا باپ کو مار ڈالا، اُس کی بھی نماز نہیں
(۷) جو کسی کا مال چھین رہا تھا اور اس حالت میں مارا گیا، اُس کی بھی نماز نہیں
(📗عالمگیری درمختار وغیرہ)
((📚الدرالمختار و ردالمحتارکتاب الصلاۃ باب صلاۃ الجنازۃ مطلب ھل یسقط فرض إلخ ج۳ ص۱۲۵ ۱۲۸)
(📗بحوالہ بہار شریعت جلد اول حصہ چہارم صفحہ نمبر 828 جنازہ کا بیان)
لہذا معلوم ہوا کہ کہ چوری کرنا ان سب میں سے نہیں ہے جو اوپر بیان کیا گیا کہ جن کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی تو اگر کوئی چوری کرتے پکڑا گیا اور مارا گیا تو اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی
واللہ اعلم باالصواب
کتبہ حضرت علامہ و مولانا محمد اشفاق عطاری صاحب قبلہ مدظلہ العالی النورانی
✧✧ـــــــــــــــــ{🌹}ـــــــــــــــــــــ✧✧
✅الجواب صحیح والمجیب نجیب محمد ذيشان رضا القادری الرضوی شاہپوری مرادابادی
✧✧ـــــــــــــــــ{🌹}ـــــــــــــــــــــ✧✧
🗂 مؤرخہ:(۲۳) شعبان المعظم ۱۴۴۱ھ
{شائع کردہ سنی مسائل شرعیہ گروپ}
✧✧ــــــــــــــــــ{📚}ـــــــــــــــــــــ✧✧
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ