Headlines
Loading...
کیا بیوی اپنے شوہر کی بائیں پسلی سے بنی ہوتی ہے

کیا بیوی اپنے شوہر کی بائیں پسلی سے بنی ہوتی ہے



(مسئلہ) عوام میں یہ مشہور ہے کہ بیوی اپنے شوہر کی بائیں پسلی سے بنی ہوتی ہے اس میں کتنی سچائی ہے؟ کتاب و سنت کی روشنی میں وضاحت فرمائیں

(جواب) ہر بیوی کا اپنے شوہر کی پسلی سے بننا ثابت نہیں ہے۔ ہاں، آدم عليه الصلوۃ والسلام کی پسلی سے حواء عليها اسلام کو پیدا کیا گیا تھا متفق علیہ حدیث میں ہے استوصوا بالنساء خيرا فإنهن خلقن من ضلع وإن أعوج شيء في الضلع أعلاه فإن ذهبت تقيمه كسرته وإن تركته لم يزل أعوج، فاستوصوا بالنساء خيرا یعنی عورتوں سے حسن سلوک کرو کیونکہ وہ پسلی سے پیدا کی گئی ہیں اور پسلی کا اوپر کا حصہ زیادہ ٹیڑھا ہوتا ہے پس اگر اسے سیدھا کرنا چاہوگے تو توڑ دو گے اور اگر اسی طرح چھوڑ دو تو وہ ہمیشہ ٹیڑھی ہی رہے گی لہذا عورتوں سے اچھا سلوک کرو (صحيح البخاری واللفظ له م ٣٣٣١ صحیح مسلم م: ١٤٦٨ الرضاع باب الوصية بالنساء عن أبي هريرة وابن لال عن أنس کنز العمال م ٤٤٩٨٧) وقال العيني رحمة الله قال الداودي إنما قال كالضلع لأنها خلقت من ضلع آدم وعن ابن عباس إن حواء خلقت من ضلع آدم عليه الصلاة والسلام الأقصر الأيسر وهو نائم ويقال نام آدم نومة فاستل الملك ضلعه فحلقت منه حواه فاستيقظ وهي جالسة عنده فضمها إليه (عمدۃ القاري ١٦٥/٢٠) یعنی داوُدی نے کہا نبی اکرم ﷺ نے عورت کو پسلی کی مانند اس لیے فرمایا کہ وہ حضرت آدم علیه السلام کی پسلی سے پیدا کی گئی ہیں اور ابن عباس رضی الله عنه سے مروی ہے کہ حضرت حواء کو حضرت آدم علیهما السلام کی بائیں جانب کی سب سے چھوٹی پسلی سے پیدا کیا گیا جب وہ سو رہے تھے کہا جاتا ہے کہ حضرت آدم ایک نیند سوئے تو ایک فرشتہ نے ان کی پسلی نکالی اور اسی سے حضرت حواء کو پیدا کیا جب حضرت آدم بیدار ہوئے تو حضرت حواء کو اپنے پاس بیٹھا ہوا پایا پس انہوں نے انہیں اپنی جانب کھینچ لیا

 وقال المحدث عبد الحق الدهلوي في لمعات التنقيح (١٠٦/٩) إشارة إلى خلق أول النساء أعني حواء من الضلع الأعلى من أضلاع آدم عليهما السلام والمقصد أن النساء في خلقهن اعوجاج في الأصل فلا يستطيع أحد أن يغيرهن عما جبلن عليه یعنی اس میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ پہلی عورت یعنی حضرت حواء حضرت آدم علیہ السلام کی اوپر والی پسلی سے پیدا کی گئی تھیں مقصود یہ ہے کہ عورتوں کی تخلیق میں اصل سے ہی ایک خاص طرح کا جھکاؤ رکھا گیا ہے اور کوئی بھی شخص انہیں ان کی فطری ساخت سے نہیں بدل سکتا والله تعالی أعلم

کتبہ ندیم ابن علیم المصبور العینی

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ