
وتر کی آخری رکعت میں سری قرآت کر دی تو؟
وتر کی تیسری رکعت میں غلطی سے جہری قرات کے بجائے سرّی قرات کر دیا تو کیا اس صورت میں نماز ہو جائے گی
★اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ★
📜السوال__________↓↓↓
علماءكرام کی پیش خدمت ایک مسلہ ہے ان کا حل کر دے مہربانی ہوگی مسلہ یہ ہے کہ اگر امام وتر کی تیسری رکعت میں غلطی سے جہری قرات کے بجائے سرّی قرات کر دیا تو کیا اس صورت میں نماز ہوجائے گی یا سجدہ سہو کرنا پڑےگا یا پھر اعادہ کرنا پڑےگا؟
🖊السائل محمد عادل رضا رضوی ۔★
◆ـــــــــــــــــــــــ🌼🌻🌼ــــــــــــــــــــــــ◆
★وَعَلَيْكُم السـَّلَام وَرَحمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ★
الجواب بعون الملک الوھاب
اگر امام وتر کے نماز میں تسری رکعت میں غلطی سے جہری کے بجائے سری قرائت کردیا تو آخر میں سجدہ سہو کر لے نماز ہوجائگی
جیسا کی علامہ حضور صدالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ
امام نے جہری نماز میں بقدر جواز نماز یعنی ایک آیت آہستہ پڑھی یا سرّی میں جہر سے تو سجدۂ سہو واجب ہے اور ایک کلمہ آہستہ یا جہر سے پڑھا تو معاف ہے
(📗عالمگیری درمختار ردالمحتار غنیہ)
(📚 الفتاوی الھندیۃکتاب الصلاۃ الباب الثاني عشر في سجود السھو ج۱ ص۱۲۸)
📚 ماخوذ بہار شریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ 117سجدہ سہو کے بیان میں)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
◆ــــــــــــــــــــــ🌼🌻🌼ــــــــــــــــــــــــ◆
کتبہ حضرت علامہ مولانا محمد صاحب جان رضا حشمتی اختری ارشدی صاحب قبلہ النورانی مقام گورکھپور کشی نگر یوپی
الجواب صحیح واللہ ھوالمجیب المصیب المثاب العبد محمد فیضان خان قادری
الجواب صحیح واللہ ھوالمجیب المصیب المثاب العبد محمد رحمت حسین رضوی
🗂مورخہ: 👈🏻(۹)رمضان المبارک(۱۴۴۱)ھجری (۳)مئی(۲۰۲۰)عیسوی بروز یک شنبہ
شائع کردہ سنی مسائل شرعیہ گروپ
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ