حضرت آدم علیہ السلام کامزارپاک کہاں ہے
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
۔کیافرماتے ہیں علماۓ کرام ومفتیان عظام کہ۔جوانسان جس جگہ کی مٹی سے پیداکیاگیاھے۔ کیاوہ اسی جگہ پردفن کیاجاٸیگا۔ نیز حضرت آدم علیہ السلام کامزارپاک کہاں ھے تاریخ کے حوالے سے جواب مرحمت فرماٸیں کرم نوازی ھوگی؟ المستفتی۔محمدرجب علی فیضی اترولوی
_________
::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::
وعلیکم السلام ورحمةاللّٰہ وبرکاتہ
*الجـواب بعون الوھاب :۔
( ١ )حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ ہر انسان کو اس مٹی میں دفن کیا جاتا ہے جس سے وہ پیدا ہوا ہے۔ ( 📖مستفاد :۔فتاوی عطائین شرح جلالین پارہ ١٦ / فتاوی افریقـہ، مسئلـہ ؎٦٣ )
( ٢) اس تعلق سے ائمـہ تفسیر و مؤرخان کی پاکیزہ تحریر اس متعلق اختلاگ رکھتے ہیں کہ آپ علیہ السلام کی قبـر کہاں ہے البتـہ چند جواب دلائل کی روشنی میں درج ذیل ہے:۔ حضرت آدم علیہ السلام کی مزار اقدس مکہ معظمہ سے تین میل فاصلے پر مقام منیٰ میں مسجد خیف کے پاس ہے، ایک روایت میں کوہ بوقیس میں ہے جسے " غارالکبر " کہتے ہیں۔(📖کیا آپ جانتے ہیں، ص ے١٢٨ / تفسیر نعیمی جلد ١ ص ٣٣٢)
آپ کی قبر انور کوہ سراندیپ میں ہے۔(مقدمہ معارج النبوة ص ٤٦ حاشیہ ٤ جلالین ص١٣١)
ابن جریز کہتے ہیں کہ حضرت نوح علیہ السلام نے طوفان کے موقعہ پر آپکے اور حضرت حوا علیہما السلام کے تابوت کو بیت المقدس میں لاکر دفن فرمایا۔ (الکامل فی التاریخ جلد ١ ص٢٢)
ابن عساکر نے کہا ہے کہ آپ علیہ السلام کا سَر اقدس مسجد ابراہیم کے پاس،اور پاؤں مبارک صخرۂ بیت المقدس کے پاس ہے۔( البدایہ والنہایہ جلد ١ ص٩٨)
واللّٰہ وَرسولہ اعلم بالصواب ````````
کتبــہ :۔ محمد عـمـرفاؔروق ربّـانی
۔٨ جمادی الاولی ١٤٤١ھ
اســـــلامی مـــعــلـومات گــروپ
املا درست نہیں ہے
جواب دیںحذف کریں