Headlines
Loading...
عورت کو طلاق کا مطالبہ کرنا کیسا ہے*

عورت کو طلاق کا مطالبہ کرنا کیسا ہے*

*السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*

🖋 *سوال* کیا فرما تے ہیں علمائے دین اور مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے ہندہ کی شادی(نکاح) ۳۱ ۰۳ ۲۰۱۸ کو زید سے ہوئ تھی لیکن رخصتی ایک سال بعد ہونا تھا اس درمیان زید دو تین بار ہندہ کے گھر آیا اور قربت بھی ہوئی اس درمیان دونوں میں ذرا ذرا سی بات پر کافی تکرار ہوتی رہی زید کے عادات و اطوار اور بولنے کا لب و لہجہ دیکھ کر ہندہ کو احساس ہوا کہ اسکے ساتھ میرا نبھاہ مستقبل میں مشکل ہے اسلئے میں اب زید کے گھر نہیں جاؤں گی پنچایت کے لوگوں نے بہتر سمجھانے کی دونوں میں تفریق ہو جانا چاہیے زید نےکہا مجھے شادی کا خرچہ دیدیا جائے میں طلاق دے دونگا شادی میں ۲۵ ہزار روپے خرچ ہوئے تھے اسکے علاوہ مجھے اور ایک لاکھ روپے ہرجانہ ادا کردے ہندہ کے والد نے خرچ کے علاوہ اور پچاس ہزار روپے دیدیئے لکھا پڑھی ہوئ دونوں فریقین کے دستخط بھی ہو گئے ۔اب زید کاغذ دینے سے انکار کر دیا کے جب تک مطلوبہ اور پچاس ہزار روپے جرمانے کے مجھے نہیں ملتے ہیں میں کاغذ نہیں دونگا مجلس میں دو اور مولانا صاحب تھے انہوں نےکہا کہ یہ طلاق نہیں بلکہ خلع ہے جب تک لڑکا کو مطلوبہ رقم نہیں مل جائے طلاق واقع نہیں ہوگی اب آپ بتائیں کہ از روئے شرع کیا حکم ہے زید کا جرمانہ مانگنا اور پریشان کرنا یہ کہاں تک درست ہے ذرا وضاحت فرمائیں تو مہربانی ہوگی ۔
*المستفتی* محمد سلیم اشرف ۔مقام ۔کادوگاوں ۔علاقہ ۔ٹھاکر گنج ۔ضلع ۔کشنگنج بہار ۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
*🌹وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ🌹*

🖊 *الجـــــواب بعون الملک الوہا
ب ھو الھادی الی الصواب والیہ المرجع الماب* بلاوجہ طلاق کا مطالبہ کرنا جائز نہیں ہے حدیث شریف میں ہے *عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم أَنَّهُ قَالَ: الْمُخْتَلِعَاتُ وَالْمُنْتَزِعَاتُ هُنَّ الْمُنَافِقَاتُ*
*ترجمہ* حضرت ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا خلع لینے والیاں اور تعلق ختم کرنے والیاں منافقات ہیں۔ *(سلسلتہ الصحیح ۱۹۹۹)*
🖊نیز دوسری حدیث میں ہے *عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ قَالَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ اخْتَلَعَتْ مِنْ زَوْجِهَا مِنْ غَيْرِ بَأْسٍ لَمْ تَرِحْ رَائِحَةَ الْجَنَّةِ*
*ترجمہ* نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی مروی ہے آپ نے فرمایا: ”جس عورت نے بلا کسی سبب کے اپنے شوہر سے خلع لیا، تو وہ جنت کی خوشبو نہیں پائے گی“۔ *(ترمذی ۱۱۶۶)*
🖊صورت مسئولہ میں اگرزیا دتی شوہر کی طرف سے ہو تو خلع پر اتنےروپیہ کا مطالبہ کرنا جو لڑکی پر سخت گراں ہوبہت بڑاظلم ہے جیساکہ فتاوی عالمگیری میں ہے *ان کان النشوز من قبل الزوج فلایحل لہ اخذ شیئ من العوض علی الخلع کذافی البدائع* (جلد اول ص۴۴۲)
🖊شوہر پر لازم ہے کہ بلامعاوضہ طلاق دے دے اور اگر ایسا نہ کرے سارے مسلمان اس کا بائیکاٹ کردیں جیسا کہ قرآن شریف میں ہے *وَ اِمَّا یُنۡسِیَنَّکَ الشَّیۡطٰنُ فَلَا تَقۡعُدۡ بَعۡدَ الذِّکۡرٰی مَعَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ*﴿سورہ انعام ۶۸﴾
 *ترجمہ* اور جو کہیں تجھے شیطان بھلادے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ .
🖊اور اگر زیادتی لڑکی کی طرف سے ہے تو شوہر رقم مہر کا مطالبہ کرسکتا ہے لیکن زیادہ مطالبہ درست نہیں پھر بھی اگر مہر سے زیادہ مطالبہ کرلیا اور دونوں فریق راضی ہوگئے تو ایسی صورت میں طلاق بائن واقع ہوگئی مکمل رقم دی جائے گی کہ دینا واجب ہے جیسا ہدایہ اولین میں ہے *فاذافعل ذلک وقع بالخلع تطلیقتہ بائنتہ ولزمھاالمال* (باب الخلع ص۳۸۴)
 🖊اور اگرشوہر نے طلاق دے دیا تو طلاق واقع ہوگئی اگرچہ گاغذ نہ دے.واللہ اعلم با الصواب

*طـــــــــالبـــــــــــــــ دعـــــــــــــا*

الفقیر *تاج محمد* حنفی قادری واحدی

۲۳/شوال المکرم ۱۴۴۰ھ
۲۷/جون ۲۰۱۹ء بروز جمعرات
اسلامی معلومات گروپ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ