Headlines
Loading...
کیا نسبدی کرانے والے کی امامت درست ہے

کیا نسبدی کرانے والے کی امامت درست ہے

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

سوال اگر امام اپنی منکوحہ سے اجازت لے کر نسبندی کروالے تو کیا اس کی امامت درست ہوگی؟

   سائل عبد اللہ بلگرامی

 وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُاللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب :نسبندی کرانا ناجائز و حرام وگناہ کبیرہ ہے اورایسے شخص کی امامت مکروہ تحریمی ہے اگر چہ بیوی نے اجازت دی ہو. (فتاوی فیض الرسول اول)
🖊ہاں اگر صدق دل سے توبہ کرلے تو بعد توبہ اس کی امامت میں کوئی قباحت نہیں کہ اللہ تعالی توبہ قبول کرنے والاہے جیسا کہ ارشاد ربانی ہے اِلَّا الَّذِیۡنَ تَابُوۡا وَ اَصۡلَحُوۡا وَ بَیَّنُوۡا فَاُولٰٓئِکَ اَتُوۡبُ عَلَیۡہِمۡ ۚ وَ اَنَا التَّوَّابُ الرَّحِیۡمُ ﴿بقرہ ۱۶۰﴾
مگر وہ جو توبہ کریں اور سنواریں اور ظاہر کریں تو میں ان کی توبہ قبول فرماؤں گا اور میں ہی ہوں بڑا توبہ قبول فرمانے والا مہربان ،
اور سورہ آل عمران میں ہے اِلَّا الَّذِیۡنَ تَابُوۡا مِنۡۢ بَعۡدِ ذٰلِکَ وَ اَصۡلَحُوۡا ۟ فَاِنَّ اللّٰہَ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۸۹﴾
مگر جنہوں نے اس کے بعد توبہ کی اور آپا سنبھالا تو ضرور اللہ بخشنے والا مہربان ہے. واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ

الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی اترولوی

١٠/ربیع النور شریف ٢٤٤١ھ
٨/نومبر٢٠١٩ء بروز جمعہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ