Headlines
Loading...






                  اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا فرماتے ہیں علماٸے کرام و مفتیان کرام اس مسٸلہ ذیل کے بارٸے میں کہ عورتوں سے نکاح کرنے کی کتنی صورتیں ہیں بحوالہ۔جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع عنایت کریں

_الســــاٸل۔محـــمد قمـــرالدین قـــادری بمقام گیناپور ضلــــــع بہراٸچ شـــــــریف یوپی_
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
*الجـواب :۔* بالغ ہوجانے کےبعد اگر شادی کے بغیر گناہ میں مبتلاء ہونے کا اندیشہ ہوتو شادی کرنا واجب ہے
ورنہ کسی بھی وقت واجب نہیں
البتہ ماحول کی گندگی سے پاک دامن رہنے کےلئے شادی کرنا افضل ہے
در مختار میں لکھا ہے کہ اگر شادی کے بغیر گناہ مبتلاء ہونے کا یقین ہوتو شادی کرنا فرض ہے 
اگر غالب گمان ہوتو واجب ہے بشرطیکہ (مہر نان نفقہ پر قادر ہو)ہو 
اگر یقین ہوکہ نکاح کرکے ظلم اور نا انصافی کریگا تو نکاح کرنا حرام ہے۔
اگر ظلم نا انصافی کا گمان ہو تو نکاح کرنا مکروہ تحریمی ہے۔

اور معتدل حالات میں نکاح کرنا سنت مؤکدہ ہے۔

                  واللہ ورسولہ اعلم بالصواب

                    محمـد عـمــرفـاؔروق ربّـانی

                  اســـلامی مـــعلــومـات گـــــروپ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ