Headlines
Loading...
مرتے وقت کلمہ کفر نکل گیا تو کیا حکم ہے

مرتے وقت کلمہ کفر نکل گیا تو کیا حکم ہے



السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
حضور ایک مسئلہ کچھ اسطرح ہے کہ 
گر ایک مسلمان کاجب وفات کا وقت آیا تو انکی زبان سے کفریہ جملہ نکل گیا اور انکی موت ہوگئ تو کیا انکے روح پر الیصال ثواب کرنا کیسا ہے
 تمام مفتیان کرام سے اپل ھیکہ قرآن و حدیث کی روشنی میں 
مدلل جوابات عنایت فرمائیں 
سائل 
حقیر عبداللطیف پیکر

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب 
 اگرموت کےوقت کسی سے کوئی کفریہ کلمہ نکل جائے تواس پرحکم کفرنہیں ہوگا ہوسکتاہے موت کی سختی کی وجہ سےنکل گیاہویاپھراس نےکچھ اورکہاہواورپوری باب سمجھ میں نہ آئی ہو اس وجہ سےحکم کفرنہیں ہوگا 

*🖊جیساکہ فقیہ اعظم ہندحضورصدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریرفرماتےہیں*

مرتےوقت معاذاللہ اس کی زبان سےکلمہ کفرنکلاتوکفرکاحکم نہ دیں گےکہ ممکن ہےموت کی سختی میں عقل جاتی رہی ہواوربےہوشی میں یہ کلمہ نکل گیااوربہت ممکن ہےکہ اس کی بات پوری سمجھ میں نہ آئی کہ ایسی شدت کی حالت میں آدمی پوری بات صاف طورپراداکرلےدشوارہوتاہے

درمختارکتاب الصلوۃ باب صلاۃ الجنازۃ جلدسوم صفحہ 96

بہارشریعت جلداول حصہ چہارم موت آنےکابیان صفحہ 130قادری بک ڈپو

تومعلوم ہواکہ مرتےوقت اگرکسی کی زبان سےکلمہ کفرنکل جائے تواس پرحکم کفرنہیں ہوگابلکہ اس کےساتھ مسلمان کی طرح ہی برتاؤکیاجائےگا یعنی اس کوغسل بھی دیاجائےگاکفن بھی اوراس کی نمازجنازہ بھی پڑھی جائےگی 

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

محمدافسررضاحشمتی سعدی عفی عنہ

اســـلامی مـــعلــومـات گـــــروپ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ