Headlines
Loading...
استنجاء کے لئے ایک ڈھیلے کو دوبارہ استعمال کرنا کیسا ہے

استنجاء کے لئے ایک ڈھیلے کو دوبارہ استعمال کرنا کیسا ہے

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

      ســـــــــــــــوال👇

کیا فرماتے ہیں علماء کرام کہ استنجا کے لئے ڈھیلا استعمال کیا جائے پھر وہی ڈھیلا سوکھ جانے کے بعد دوبارہ استعمال کیا جا سکتا ہے؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں کرم ہوگا

 المستفتی : محمد کوثر خان

وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ

  جــــــــــــــــــــــواب👇

استنجاء کے لئے جو ڈھیلا ایک بار استعمال کر لیا جائے دوبارہ اسے استعمال کرنا مکروہ ہے جیسا کہ فتاوی عالمگیری میں ہے کہ " ولا يستنجى بالاشياء النجسة و كذا لا يستنجى بحجر استنجى به مرة هو أو غيره إلا إذا كان حجرا له احرف له ان يستنجى كل مرة بطرف لم يستنج به فيجوز من غير كراهة كذا فى المحيط "
📕 ( فتاوی عالمگیری ج 1 ص 50 : کتاب الطھارة ، الباب السابع فی النجاسة و أحكامها ، الفصل الثالث )
📖 اور بہار شریعت میں ہے کہ " جس ڈھیلے سے ایک بار استنجا کر لیا اسے دوبارہ کام میں لانا مکروہ ہے مگر دوسری کروٹ اس کی صاف ہو تو اس سے کر سکتے ہیں "
📕اھ ( بہار شریعت ج 1 ص 411 : استنجے کا بیان )
           
       واللہ اعلم باالصواب

       شـــــرف قــــلـــم
حضرت علامہ و مولانا مفتی کریم اللہ رضوی صاحب قبلہ

٥ نومبر ٢٠١٩
 { اســـلامـی معـلــومـات گـــــــروپ }

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ