Headlines
Loading...
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
یزیدیوں کو کافر کہہ سکتے ہیں یانہیں؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں مدلل جواب عنایت فرمایٸں
ساٸل💓👈 شان محمد خان رضوی

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ

_*📝الجواب ھوالھادی الی الصواب👇*_
یزید کوامام احمدوغیرہ کافر کہتے ہیں ۔علامہ سعدالدین تفتازانی کابھی یہی فتویٰ ۔البتہ ہمارے امام اعظم قدس سرہ نے یزید کےبارے میں سکوت اختیار فرمایا ہے، اس لیے کافر کہنے کےلیےحددرجہ قوی ثبوت درکار ہے، وہ موجود نہیں۔واقعہ کربلا کےسلسلے میں رواتیں متعارض ہیں یہ توطے ہیں کہ اس نے یہ حکم نہیں دیاتھا کہ حضرت امام حسین کو شہید کیاجاۓ ۔اس نے صرف بیعت لینےکا حکم دیاتھا ۔ساری شرارت ابن زیاد بدنہادکی ہے۔شہادت کی اطلاع ملنےپر یہ بھی روایت آٸ ہےکہ وہ ابن زیادہ وغیرہ پربہت ناراض ہوا، اور یہ بھی روایت آٸ ہےکہ خوش ہوا۔ان میں سے کسی ایک کوترجیح نہیں۔اس لیے سکوت ہی ضروری ہے۔لیکن اگر کوٸ یزید کوکافر کہتا ہےتو وہ نہ کافرہے نہ گمراہ اس لیے کہ بہت سے اٸمہ نے اس کو کافر کہا ہے ایساہی {📕فتاویٰ شارح بخاری جلد دوم ص 104 پرہے}


(واللّٰہ و رسولہ اعلم بالصواب)


*📝کتبــــــــــــہ؛📝*
حضرت علامہ مولانا مفتی عبدالستاررضوی صاحب قبلہ

بــتاریـخ(11)محرمالحرام(١٤٤١)ھــجــــری

(اســـــلامی مـــعــلـومات گــروپ) 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ