Headlines
Loading...
تعزیہ بنانا از روئے شرع کیســـاھے،?

تعزیہ بنانا از روئے شرع کیســـاھے،?



اَلسَـلامُ عَلَيْـكُم وَرَحْمـةُ اَللهِ وَبَرَكاتُـهُ
 _📜کیافرماتے ہیں علماء دیں ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ تعزیہ بنانا اور تماشہ دیکھنا اور چڑھاوے والا کھانا کھانا کیسا ھے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں

سـاٸل:محمــد صدام حسین نظامی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

*📝الجــــــواب بعـون الملک الــوھــاب*
مروجہ تعزیہ داری ناجائز وحرام ہے کہ اس میں بہت باتیں ایسی ہیں جن کا شریعت سے کوئی تعلق نہیں مثلاً تعزیہ کا جلوس آگے پیچھے ڈھول تاشے باجے فلمی گیت عورتوں کا ہجوم اور اسی طرح کے اور خرافات جو آجکل کے تعزیہ داری میں کئے جاتے ہیں یہ ناجائز وحرام ہے لوگ ان بیہودہ باتوں کا اہتمام کرتے ہیں اور جو لوگ اسکی تائید کرتے ہیں سب گنہگار ہیں اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ تعزیہ کی اصل اس قدر تھی کہ روضہ امام حسین کی صحیح نقل بناکر بنیت تبرک مکان میں رکھنا اس میں کوئی خرابی نہ تھی جہاں بے خرد نے اس اصل جائز کو نیست ونابود کرکےصدہا خرافات تراشیں کےشریعت مطہرہ سے الاماں الاماں کی صدائیں آنے لگی اول تو نفس تعزیہ میں روضہ مبارک کی نقل ملحوظ نہ رہی ہر جگہ نئی تراش کہیں علاقانہ نسبت وغیرہ پھر کوچہ بکوچہ گلی گلی اشاعت غم کےلئےپھرانا ان کے گرد ماتم زنی کرنا اس سے منتیں مانگنا اس کوئی چیز چڑھانا اور راتوں میں ڈھول باجے کے ساتھ طرح طرح کے کھیل کرنا وغیرہ وغیرہ اب جبکہ تعزیہ داری اس طریقہ نامرضیہ کا نام ہے جو قطعاً بدعت ناجائز وحرام ہے
📚فتاویٰ فیض الرسول جلد دوم صفحہ ۵۱۳
ایسے ہی لہو ولعب کے بارے میں قرآن مجید میں ارشاد ہے
_📖وذر الذین اتخذوا دینھم لعبا ولھوا وغرتھم الحیوۃ الدنیاپارہ_ ۷
اور ان لوگوں سے دور رہو جن لوگوں نے اپنے دین کو کھیل تماشا بنا لیا اور انہیں دنیا کی زندگی نے دھوکہ دے دیا ہےاور ایک جگہ ہے
 _📖الذین اتخذوا دینھم لہوا ولعبا وغرتھم الحیوۃ الدنیا الخ پارہ ۸_
جن لوگوں نے دین کو کھیل تماشا بنا لیا اور دنیا کی زندگی نے انہیں دھوکہ میں ڈال دیا آج انہیں ہم چھوڑ دینگے جیسا کہ انہوں نے اس دین ملنے کا خیال چھوڑرکھا تھا اور جیسا وہ ہماری آیتوں سے انکار کرتے تھے پارہ ان آیات کو دھیان میں رکھ کر دیکھیں کہ کیسے آج تعزیہ داری اور قوالی وغیرہ کے نام پر دین کو تماشا بنا دیا گیا ہے اورحدیث پاک میں ہے
 _📖امرنی ربی عزوجل یمحق المعازف والمزامیر_
📚مشکوۃ المصابیح کتاب الامارہ فصل ثالث صفحہ ۳۱۸
اس کے علاوہ ایک اور حدیث میں ہے حضور فرماتے ہیں کہ میری امت میں ایسے لوگ ہونگے جو ڈھول باجے کو حلال کرلینگے
📚بخاری شریف جلد دوم کتاب الاشربہ صفحہ ۸۳۷
اس حدیث سے بھی عبرت حاصل کرسکتے ہیں کہ آج ہم کیا کر رہے ہیں علماء اہلسنت کے اقوال سے بھی ظاہر ہے کہ مروجہ تعزیہ داری ناجائز وحرام ہے چنانچہ حضرت محدث دہلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ(📗تعزیئے داری در عشرہ محرم وساختن ضرائح وصورت درست نیست)یعنی عشرہ محرم میں جو تعزیہ داری ہوتی ہے وہ حرام ہےصف
📚فتاویٰ عزیزیہ جلد اول صفحہ ۷۵
اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ اس ب کے تعزیہ داری اس طریقہ نامرضیہ کا نام ہے جو قطعاً بدعت وناجائز و حرام ہے
فتاویٰ رضویہ جلد ۲۴ صفحہ ۵۱۳ مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور
کچھ لوگ کہتے ہیں بنانا جائز ہے گھمانا ناجائز اعلی حضرت نے اسکا بھی رد فرمایا اور لکھتے ہیں مگر اس نقل میں بھی اہل بدعت سے ایک مشابہت اور تعزیہ داری کی تہمت کا خدشہ اور آئندہ اپنی اولاد واہل اعتقاد کے لئے ابتلاء بدعت کا اندیشہ ہے لہذا روضہ سید الشہداء کی ایسی تصویر بھی نہ بنائ جاۓ
فتاویٰ رضویہ جلد ۲۴ صفحہ ۵۱۳
حضور مفتی اعظم ہند فرماتے ہیں کہ مروجہ تعزیہ داری شرعا ناجائز وحرام ہے
📚 فتاویٰ مصطفویہ صفحہ ۵۳۴ مطبوعہ رضا اکیڈمی ممبئی اور جتنے علماء کرام ہیں تمام کے نزدیک یہ ناجائز وحرام ہے مثلاً حضور صدرالشریعہ مولاناحشمت علی خان علیہ الرحمہ والرضوان وغیرہ لہذا مسلمانوں کو اس سب سے پرہیز کرنا لازم و ضروری ہے اور ایک بات کچھ نام نہاد مولوی پہلے بھی تھے اور آج بھی کچھ خانقاہیں اور مولوی موجود ہیں جو اپنا نام چمکانے کے لئے اور پیٹ بھرنے کے لئے اسے جائز کہ
رہے ہیں مسلمانوں کوایسےلوگوں سے بھی پرہیز کرنا چاہئے

 واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

شــــــــرف قلـــــــم
مــولانـامحمـــــــد شفیـــــق رضـــارضـــــوی صــاحب قبلــــــہ

 (۲۱)ذی الحجـــــہ (۱۴۴۰)ھجــــــری

اســلامـی معلــــومـات گـروپ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ