Headlines
Loading...
بینک سے جو منافع ملتا ہے اسے لینا کیسا ہے

بینک سے جو منافع ملتا ہے اسے لینا کیسا ہے




              السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ 

حضرت ایک مسئلہ ہےکہ بینک میں پیسہ جمع کیا جاتا ہے اور اس میں مہینہ میں پیسہ بڑھ جاتا ہے کیابڑھا ہواپیسہ لینا چاہیے ؟ ایک صاحب نے کہا کہ اگر آپ بڑھا ہوا نہیں لیتے تو آپ یہود ونصاریٰ کی تبلیغ میں ساتھ دے رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ جتنے بینک ہیں سب میں جوبیاج بڑھتی ہے اور کسٹمور نہیں لیتے تو یہ سارے پیسے یہود ونصاریٰ کے دین کی تبلیغ میں لگتا ہے اور وہ انہیں پیسہ سے مسلمانوں کو برباد کر تے ہیں اب یہ تحریر جو ہے کیا یہ صحیح ہے ؟ رہنمائی فرمائیں !

سائل _ حافظ نسیم احمد اشرفی اکولہی سنت کبیر نگر 
-------------------------------------------------------------------

          وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

           الجواب اللہم ہدایتہ الحق والصواب

جوبینک کافروں کے ہیں مسلمان اس میں شریک نہیں اس میں روپیہ جمع کرنے پر جو زائد رقم دیتے ہیں وہ سود نہیں اس پر سود کے احکام جاری نہیں کہ سود مال معصوم میں مسلمان مسلمان کے مابین یا مسلمان اور ذمی کافر کے درمیان ہوتا ہےحربی کا فر اور مسلمان کے درمیان سود نہیں کہ حربی کا مال معصوم نہیں لہذا ______ ! ! ! اگر بغیر غدر شرعی حاصل ہو وہ حلال ہے ہدایہ میں ہے" لاربوا بین المسلم والحربی " اور مسلم اور حربی کے درمیان سود نہیں اس کی علت یہ بیان فرمائی" لان مالہم مباح فبای طریق اخذہ المسلم اخذ مالا مباحا اذا لم یکن فیہ غدر " چونکہ ____ ! ! ! حربی کافروں کا مال مسلمانوں کے لیے مباح ہے تو مسلمان جس طریقے سے بھی اس کو لے گا سوا طریقہ غدر کے وہ رقم ہرمصرف میں صرف کرسکتے ہیں (دعوت شریعت صفحہ نمبر 59)لہذا ____ ! ! ! بینکوں میں روپئے جمع کرنے پر جو زائد رقم بینک دیتے ہیں وہ سود نہیں اگر چہ وہ بنام انٹر یس دیتے ہوں کہ کسی حلال چیز کو حرام کہنے سے وہ شئی حرام نہ ہو گی 
(ایضاً صفحہ نمبر 193 ) اس سے معلوم ہوا کہ بینک میں جمع شدہ رقم پر بینک سے جو زائد رقم ملتی ہے وہ سود نہیں بلکہ ___ ! ! ! وہ " نفع " ہے اس کا لینا اور ہر جائز مصرف میں صرف کرنا جائز ودرست ہے رہی یہ بات کہ وہ رقم نہ لینے پر یہود ونصاریٰ اپنے دین کے فروغ میں صرف کرتے ہیں تو جب کسٹمور اضافی رقم نہیں لے گا تو یہ ان لوگوں کی صواب دید پر ہے بہرحال جمع شدہ رقم پر بینک سے ملنا والا منافع چھوڑنا نہیں چاہیئے اگر خود حاجت نہیں تو لے کر کسی غریب مسلمان کودے دیا کرے مگر بینک میں نہ چھوڑے

                  واللہ تعالیٰ ورسولہ اعلم

ابوالاحسان قادری رضوی غفرلہ موبائل 9838501782

                 اســـلامی مـــعلــومـات گـــــروپ 

1 تبصرہ

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ