Headlines
Loading...
فرض کی چاروں رکعت میں سورۃ ملانا کیسا ہے ؟؟

فرض کی چاروں رکعت میں سورۃ ملانا کیسا ہے ؟؟


              اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا فرماتے ہیں علماٸے کرام و مفتیان کرام اس مسٸلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر کوٸی شخص چار رکعت والی فرض نماز میں چاروں رکعت میں الحمد شریف کے ساتھ کوٸی سورۃ سہوا یا قصدا ملاٸی تو اس پر نماز کا کیا حکم ہےجواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع عنایت کریں

ساٸل۔محمد قمرالدین قادری بمقام گیناپور ضلع بہراٸچ شریف یوپی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
           وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

صورت مسئولہ میں نماز ہوجائے گی کیونکہ فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورتِ فاتحہ کے بعد دوسری سورت پڑھنے میں فُقَہا کا اختلاف ہے بعض فُقَہا کے نزدیک مستحَب ہے جبکہ بعض مکروہِ تنزیہی قرار دیتے ہیں۔ سیّدی اعلیٰ حضرت علیہ الرَّحمہ نے اس اختلاف کی فتاویٰ رضویہ، جلد 8، صفحہ 195 پر اس طرح تطبیق ارشاد فرمائی ہے کہ جہاں فرض کی تیسری چوتھی رکعت میں سورت کا ملانا مکروہ بتایا گیا ہے وہاں امام کا فاتحہ کے بعد اضافہ کرنا مراد ہے اور جہاں مستحب اور نفل ہونے کا قول کیا گیا وہاں مراد منفرد کا اضافہ کرنا ہے۔لہٰذا اس تطبیق کی روشنی میں منفرد یعنی تنہا نماز پڑھنے والے کے لئے فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورتِ فاتحہ کے بعد دوسری سورت پڑھنے میں کوئی حرج و مضائقہ نہیں بلکہ مستحَب ہے۔ البتّہ امام کے لئے فرض کی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورت ملانا مکروہِ تنزیہی ہے۔ جبکہ مقتدیوں کو ناگوار ہو.

                  واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

کتبہ ناچیز محمد شفیق رضا رضوی خطیب و امام سنّی جامع مسجد حضرت منصور شاہ رحمۃ اللہ علیہ بس اسٹاپ کشن پور الھند

الجواب صحیح والمجیب نجیح فقط تاج محمد حنفی قادری واحدی صاحب 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ