Headlines
Loading...
آنکھیں بند کر کے نماز ادا کرنا کیسا ہے

آنکھیں بند کر کے نماز ادا کرنا کیسا ہے


                  السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماٸے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسٸلہ کے بارے میں دورانِ نماز کچھ لوگ اپنی آنکھیں بند کرکے نماز پڑھتے ہیں۔ اس بارے میں کیا حکم شرع ہے ؟آج کل عموماً دیکھا جاتا ہے کہ ہمارے نوجوان حضرات باتھ روم میں جاکر نشہ آور چیز استعمال کرتے ہیں۔ جیسے سگریٹ، تمباکو، پان وغیرہ وغیرہ ان سب چیزوں کا استعمال کرتے ہیں۔ اس طرح کی چیز باتھ روم میں جاکر استعمال کرنا کیسا ؟ اس بارے میں کیا حکمِ شرع ہے ؟مع حوالہ جواب عنایت کریں۔

الساٸل احقر۔۔۔۔۔ایم۔ کے۔ رضا صدّیقی متعلم الجامعة الاسمٰعیلیة، مسولی شریف، بارہ بنکی، یوپی، الھند
 :::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::
           وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

                الجواب بعون الملک الوہاب

صورت مسؤلہ میں بلاوجہ دوران نمازآنکھیں بند کرنامکروہ تنزیہی ہےیعنی گناہ تونہیں ہےمگربچنااولیٰ ہیں اوراگرخشوع وخضوع کی بنیادپربندکرتاہے کہ آنکھیں نہیں بندکرتاہےتوخشوع وخضوع نہیں ہوتاہےتب آنکھیں بندکرکےپڑھناافضل ہےجیساکہ حضورصدرالشریعیہ علامہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی علیہ الرحمةوالرضوان نےارشادفرمایا،،نمازمیں آنکھیں بند رکھنا مکروہ ھے مگر کھلی رھنے میں خشوع نہ ھوتاھو تو بندکرنے میں حرج نہیں بلکہ بہتر ھے ۔(بہارشریعت حصہ سوم جلداول صفحہ ١٥٩)جیساکہ محقق دوراں سرکاراعلیٰ حضرت عظیم البرکت امام احمدرضاخان قادری فاضل بریلوی علیہ الرحمةوالرضوان تحریرفرماتےہیں بعض مکروہات سے کراہت زائل ہوجاتی ہے، جیسے نماز میں آنکھیں بند کرنا مکروہ ہے اور خشوع یونہی ملتا ہے تو آنکھیں بند کرنا ہی اولی کمافی الدرالمختارکرہ تغمیض عینیہ للنھی الاکمال الخشوع ، وفی ردالمحتاربان خاف فوت الخشوع بسبب رؤیۃ مایفرق الخاطرفلایکرہ بل قال بعض العلماء انہ الاولی ولیس ببعید حلیۃ وبحر اھ اقول ولعل التحقیق ان بخشیۃ فوات الخشوع تزول الکراھۃ وبتحققہ یحصل الاستحباب اوردرمختار میں ہے: نماز میں آنکھیں بند کرنا مکروہ ہے کیونکہ اس بارے میں ممانعت آئی ہے لیکن اگر کمال خشوع کے لئے ہو تو مکروہ نہیں۔ردالمحتار میں ہے: اس طرح طبیعت کو منتشر کرنے والی چیزیں دیکھنے کے سبب خشوع فوت ہونے کا اندیشہ ہو تو مکروہ نہیں بلکہ بعض علماء نے فرمایا کہ اولی ہے، اور یہ کوئی بعید نہیں--حلیہ وبحر --اھ—اقول شاید تحقیق یہ ہے کہ خشوع فوت ہونے کے اندیشہ کی وجہ سے کراہت زائل ہوجاتی ہے اور آنکھ بند کرلینے پر خشوع متحقق ہوجانے سے استحباب حاصل ہوجاتا ہے اورخدائے برتر خوب جاننے والا ہے(درمختار باب مایفسدالصلوۃ مطبوعہ مجتبائی دہلی ۱ /۹۲) (ردالمحتار باب مایفسدالصلوۃ ادارۃ الطباعۃ المصریہ مصر ۱ /۴۳۴) (فتاوی رضویہ شریف جدیدجلدنہم صفحہ 21)بیت الخلاءمیں میں کھانا پینا منع ومکروہ تنزیہی ہےاورجب ان چیزوں کااستعمال بیت الخلاءمیں کرےگاتوتھوکےگابھی اوربیت الخلاءمیں تھوکنا منع ہے اور اس سےنسیان کی بیماری ہوتی ہےتواولیٰ یہی ہیں کہ ان کاموں کوایسی جگہ کرنےسےبچے

                 (واللّہ و رسولہ اعلم بالصواب)

             کتبہ محمد افسر رضا سعدی عفی عنہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ