Headlines
Loading...
قبلہ رخ قضائے حاجت کرنا کیسا ہے

قبلہ رخ قضائے حاجت کرنا کیسا ہے


              اَلسَـلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ

 کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید کرائے سے کسی غیر مسلم کے یہاں رہتا ہے اس گھر میں طہارت خانہ کا روخ صحیح نہیں ہے جب پاخانہ کو بیٹھتے ہیں تو قبلہ کی طرف پیٹھ ہوتی ہے اور روخ پھیر کے بیٹھنا دشوار ہے کہ اتنی جگہ بھی نہیں ہے بہت تنگ جگہ ہے اب کیا کرے؟؟؟
       
             ساٸل ــــــ : محمد شاہ رخ رضا
::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::
           وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

              الجــواب بعون الملک والھاب

قبـلـہ رُخ چہرہ یا پشت کرکے رفع حاجت کرنا مکروہِ تحریمی (ناجائز ) ہے،حدیث شریف ملاحظہ کیجئے إِنَّمَا أَنَا لَکُمْ بِمَنْزِلَةِ الْوَالِدِ أُعَلِّمُکُمْ إِذَا أَتٰی أَحَدُکُمُ الْغَائِطَ فَلاَ یَسْتَقْبِل الْقِبْلَةَ وَلاَ یَسْتَدْبِرهَا وَلاَ یَسْتَطِبُّ بِیَمِیْنِه، وَکَانَ یَأْمُرُ بِثَلاَ ثَةِ أَحْجَارٍ وَیَنْهیٰ عَنِ الرَّوْثِ وَالرِّمَةِ( ابوداؤد،كِتَاب الطَّهَارَةِ، بَاب كَرَاهِيَةِ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ عِنْدَ قَضَاءِ الْحَاجَةِ،حدیث نمبــر ٨)تـرجمــہ:۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تمہارے لیے باپ کے درجے میں ہوں ، میں تمہیں سکھلاتا ہوں کہ جب تم میں سے کوئی شخص پائخانہ کو جائے تو نہ قبلہ رخ ہو اور نہ اس کی طرف پشت کرے اور نہ ہی داہنے ہاتھ سے پاکی حاصل کرے۔ اور آپ ﷺ تین ڈھیلوں ( کے استعمال ) کا حکم دیتے تھے اور گوبر ہڈی ( کےاستعمال) سے روکتے تھے۔لہذا ! قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی جانب منہ یا پشت کرنا جائز نہیں ہے۔اہل خانہ پر واجب ہے کہ اسے توڑکر اتر دکھن بنادیں اور جب تک نہیں بناسکتے ہیں اس طرح مڑکر بیٹھیں کہ قبلہ کی جانب چہرہ یا پشت نہ رہے. اور اگر وہ کافر کا مکان ہے جیسا کہ سوال سے ظاہر ہے تو کافر مالک کو کہے کہ تبدیل کردے اور اگر نہ کرے تو مکان بدل دے کرائے پر رہنا ہے تو دوسرا مکان لےلے اور سائل کا یہ کہنا کہ جگہ کم ہے یہ سراسر غلط ہے کیونکہ اتنا چھوٹا کوئی نہیں بنواتا کہ اس میں مڑنا دشوار ہو اگر دوفٹ جگہ میں بنایا جائے جب بھی مڑسکتے ہیں اس لئے سائلین کو چاہئے کہ بناوٹی اور من مانی سوال نہ کریں بلکہ جو حقیقت ہو اسی کو پوچھیں عوام کو علماء کا امتحان لینا یا پریشان کرنا جائز نہیں

                       .(واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب) 

                      کتبہ عمر فاروق ربانی صاحب

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ