Headlines
Loading...

              السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماٸے کرام و مفتیان کرام اس مسٸلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر نماز کے دوران گندی خیال آجاۓ تو کیا حکم ہے نماز ہو گی یا نہیں جواب عنایت فرماۓ مہربانی ہوگی ،، حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع عنایت کریں

        سائل محمد دانش رضوی جہان آباد یوپی
:::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::
           وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

                الجواب بعون الملک الوہاب

شیطان برےبرےوسوسےڈالتاہےکہ لوگ رب کی عبادت کرناچھوڑ دےتوہمیں چاہئے ہم اس کی وجہ سےرب کی عبادت کرناترک نہ کریں بلکہ عبادت پھربھی کرتےرہےہیں کیونکہ ایسی صورت میں نمازہوجائےگی کوئی خرابی نہیں ہیں ہاں اگر ان خیالوں میں اس قدر محو ہوجائے کہ ایک رکن یعنی تین بار سبحان کہنے تک خاموش ہوجائے تو سجدہ سہو واجب ہوجائےگابرے خیال آتے ہو جب بھی نماز پڑھتے رہیں اوراگرنماز ترک کردیں گے تو شیطان اور بہلاتا رہے گا جس سے ایک دن انسان بے نمازی ہوجائے گا معاذاللہ

              (واللّہ و رسولہ اعلم بالصواب)

           کتبہ محمد افسر رضا سعدی عفی عنہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ