کیا ایک امام دو جگہ تراویح پڑھا سکتا ہے؟؟؟
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا ایک امام دو جگہ تراویح پڑھا سکتا ہے ایک ہی رات میں ؟جواب عنایت فرمائیں
سائل : محمد غفران ایم پی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
ایک امام کو ایک ہی رات دو مسجدوں میں پوری پوری تراویح پڑھانا ناجائز ہے - ہاں اگر ایک مسجد میں آٹھ رکعات اور دوسری مسجد میں بارہ رکعات پڑھائے تو جائز ہےجیساکہ حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمۃ والرضوان بہار شریعت میں تحریر فرماتے ہیں کہ ایک امام دو مسجدوں میں تراویح پڑھاتا ہے اگر دونوں میں میں پوری پوری پڑھائے تو ناجائز ہے " اھ (ح:4/ص:692/ تراویح کا بیان / مجلس المدینۃ العلمیۃ دعوت اسلامی )اور فتاوی ھندیہ میں ہے کہامام یصلی التراویح فی مسجدین فی کل مسجد علی الکمال لا یجوز کذا فی محیط السرخسی والفتوی علی ذالک کذا فی المضمرات " اھ( ج:1/ص:116/ فصل فی التراویح / بیروت )
واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب
کتبہ اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ
تاج محمد كليمي
جواب دیںحذف کریں