Headlines
Loading...
روزے وہ رکھے جس کے گھر کھانے کو نہ ہو ایسا کہنا کیسا ہے

روزے وہ رکھے جس کے گھر کھانے کو نہ ہو ایسا کہنا کیسا ہے


             السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص یہ کہے کہ روزے وہ رکھے جس کے گھر کھانا نا ہو تو اس شخص پر کیا حکم الشرع نافذ ہوگا برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی

         سائل عطاء وارث رضوی مہاراشٹر
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
          وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

             الجواب بعون الملک الوہاب 

صورة مسٶلہ میں ایسا شخص اسلام سے خارج ہوکر کافر و مرتد ہوگیااگر صاحب نکاح ہے تو اس کی زوجہ اس کے نکاح سے نکل گئیاس کے تمام اعمال حسنہ اکارت(برباد) ہو گئےاس پر فرض ہے کہ فورا توبہ کرے استغفار کرے کلمہ پڑھ کر کے پھر سے مسلمان ہو بیوی رکھنا چاہتا ہے تو دوبارہ نکاح کرےاگر توبہ نہ کرے تجدید ایمان نہ کرے تو مسلمان اس کو برادری سے خارج کریں سلام کلام بند کردیں اس کے دفن و کفن جنازے میں شریک نہ ہو(فتاوی شارح بخاری جلددوم صفحہ 348) 

                   واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب 

عبیداللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف یوپی

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ