4.19.2020

روزے وہ رکھے جس کے گھر کھانے کو نہ ہو ایسا کہنا کیسا ہے


             السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص یہ کہے کہ روزے وہ رکھے جس کے گھر کھانا نا ہو تو اس شخص پر کیا حکم الشرع نافذ ہوگا برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی

         سائل عطاء وارث رضوی مہاراشٹر
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
          وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

             الجواب بعون الملک الوہاب 

صورة مسٶلہ میں ایسا شخص اسلام سے خارج ہوکر کافر و مرتد ہوگیااگر صاحب نکاح ہے تو اس کی زوجہ اس کے نکاح سے نکل گئیاس کے تمام اعمال حسنہ اکارت(برباد) ہو گئےاس پر فرض ہے کہ فورا توبہ کرے استغفار کرے کلمہ پڑھ کر کے پھر سے مسلمان ہو بیوی رکھنا چاہتا ہے تو دوبارہ نکاح کرےاگر توبہ نہ کرے تجدید ایمان نہ کرے تو مسلمان اس کو برادری سے خارج کریں سلام کلام بند کردیں اس کے دفن و کفن جنازے میں شریک نہ ہو(فتاوی شارح بخاری جلددوم صفحہ 348) 

                   واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب 

عبیداللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف یوپی

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only