عورتوں کو سورۃ یوسف کا ترجمہ پڑھنے سے کیوں منع کیا گیا؟؟؟
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علماٸے دین و مفتیانِ شرع متین اس بارے میں کہ عورتوں کو لڑکیوں کو سورہ یوسف کے ترجمے اور تفسیر کو پڑھنا کیوں منع کیا گیا ہے ؟ اس کی کیا وجہ ہوسکتی ہے ؟ مہربانی فرماکر مع حوالہ جواب عنایت کریں
ساٸل ایم۔ کے۔ رضا صدیقی اسمٰعیلیدارالعلوم اھلِسنّت ضیاٸے رضا، الجامعة الاسمٰعیلیہ، مسولی شریف، ضلع بارہ بنکی، یوپی، الھند
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون الملک الوہاب
عورتوں ولڑکیوں کوسورہ یوسف کاترجمہ و تفسیر پڑھنے کےلئے اس لئے منع کیا گیاکہ اس میں مکرزنان (یعنی عورتوں کی مکاری)ہے جیسا کہ اعلی حضرت رضی اللہ عنہ نے تحریر فرماتے ہیں کہ صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ لڑکیوں کو سورہ یوسف شریف کا ترجمہ نہ پڑھایاجائے کہ اس میں مکرزنان کاذکرفرمایا ہے،( فتاوی رضویہ جلد24 صفحہ 456)
.واللہ اعلم بـاالـــــــصـــــــــواب
عبیداللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف یوپی
جنہیں ترجمہ کے بغیر قرآن کریم سمجھ آرہا ہوتا ہے وہ خواتین سورت یوسف کی تلاوت بھی نہ کریں؟
جواب دیںحذف کریںمنع والی صحیح حدیث کی کتاب حوالہ بھی درکارہے
جواب دیںحذف کریں