غیر مسلم سےمسجد میں کام.کروانا کیسا ہے؟؟؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کی ہندو مسجد میں داخل ہو کر مسجد کا کام کر سکتا ہے کیا جواب عنایت فرمائیں
سائل عبدا السّلام معنی اجمیری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
و علیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
جی ہندو مسجد میں داخل ہوکر کام کرسکتا ہے مگر اس سے بچنا بہتر ہے جہاں تک ممکن ہوسکے مسلم مزدور تلاش کیے جائیں اگر نہ ملیں تو ہندو مزدور مسجد میں کام کرسکتے ہیں جیسا کہ صاحب فتاوی اکرمی اسی طرح کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں کہ مسجد خدا کا گھر ہے اس کا احترام ہر حال میں مسلمانوں پر لازم ہے جبکہ غیر مسلم کو پاکی اور ناپاکی سے کوئی مطلب نہیں رہتا ہے نا ہی اسے حرمت مسجد کا لحاظ ہے پھر غیر مسلم سے کام کرانے پر وہ اپنی برتری سمجھے گا گویا کہ یہ ایک قسم کا احسان ہوگا لھذا جہاں تک ممکن ہو کہ مسجد کی تعمیر میں کافر مزدور نہ لگایا جائے یعنی کہ بچنا بہتر ہے ایسا ہی احسن الفتاوی جلد ثانی ص ٥٥٤ پر مذکور ہے فتاوی اکرمی ص٢٦٢
واللہ تعالی اعلم باالصواب
کتبہ انیس الرحمن حنفی رضوی بہرائچ شریف یوپی
اللہ تعالیٰ آپ کو سلامتی عطا فرمائے
جواب دیںحذف کریں