Headlines
Loading...
آل رســول کو زکوٰۃ دینا یا لینا از روئے شرع کیسا کیسا ہے

آل رســول کو زکوٰۃ دینا یا لینا از روئے شرع کیسا کیسا ہے


            السلام عليكم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 

علمائے کرام کی بارگاہ میں ایک سوال ہے کہآل رسول سے زکات لینا اور ان کو زکات دینا کیسا ہےجواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگیمع حوالہ کتب اعلی حضرت

      سائل محمد حنیف رضا حشمتی معصومی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
           وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

              الجوابـــــ بعون الملکـــــ الوھاب

صورت مسئولہ میں سادات کرام کو زکوٰۃ دینا حرام ہے جیساکہ حدیث پاک میں اللہ کے پیارے نبی ﷺ ارشاد فرماتے ہیں ہیں کہ صدقات لوگوں کے مَیل ہیں، نہ یہ محمد(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کو حلال ہیں اورنہ محمد(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کی آل کو (صحیح مسلم ، کتاب الزکوٰۃ، باب ترک استعمال۔۔۔الخ، الحدیث1082، صفحہ نمبر 540) حکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنّان اس حدیث کے تحت فرماتے ہیں : ’’یہ حدیث ایسی واضح اور صاف ہے جس میں کوئی تاویل نہیں ہوسکتی یعنی مجھے اور میری اولاد کو زکوٰۃ لینا اس لئے حرام ہے کہ یہ مال کا میل ہے ، لوگ ہمارے میل سے ستھرے ہوں ہم کسی کا میل کیوں لیں۔‘‘(مراٰ ۃ المناجیح، جلد 3، صفحہ نمبر 64)اور اسی طرح سے سادات کرام اور دیگربنوہاشم کو زکوٰۃ اس لئے نہیں دے سکتے کہ سادات کرام اور دیگر بنوہاشم پر زکوٰۃ حرامِ قطعی ہے جس پر چاروں مذاہب (یعنی حنفی، شافعی، حنبلی ، مالکی )کے ائمہ کرام کا اجماع ہے فتاوٰی رضویہ میں ہےباتفاقِ ائمہ اربعہ بنوہاشم اور بنو عبدالمطلب پر صدقہ فرضیہ حرام ہے (فتاویٰ رضویہ جلد 10 صفحہ نمبر 99)نوٹ تو احادیث و کتب سے صاف ظاہر ہے کہ سادات کرام کو نہ زکوٰۃ دے سکتے ہیں اور نہ لے سکتے ہیں

               واللّٰہ ورسولہ اعلم باالصواب

کتبہ ناچیز محمد شفیق رضا رضوی خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشن پور الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ