4.15.2020

عید گاہ میں دوسرے وقتوں کی نمازیں ادا کر سکتے ہیں یا نہیں

           السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیافرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عیدگاہ میں عید اوربقرہ عید کے علاوہ اور بھی کوئ نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی 

            سائل محمد فیضان رضا قادری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
        وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

      الجواب اللھم ھدایة الحق والصواب

عیدگاہ میں عید و بقرہ عید کے علاوہ نماز پنجگانہ بھی جیسے مسجد شہید ہوگئ ہو یا کام چل رہا ہو یا نماز جنازہ و نماز استسقاء یا دورحاضر میں مسجد میں پانچ آدمی سے زیادہ پڑھنے کی اجازت نہیں تو عید گاہ میں بھی نماز پڑھ سکتے ہیں جیسا کہ نماز جنازہ عیدگاہ میں پڑھنے کے متعلق حضور سید العلما ٕ علامہ سید احمد طحطاوی رحمةاللہ تعالی علیہ فرماتے ھیں لا تکرہ اعدلھا وکذا فی مدرسة و مصلی عید یعنی جو مسجد صرف نماز جنازہ ہی پڑھنے کے لیۓ بنائی گٸ ھو وہا یہ نماز (نماز جنازہ) مکروہ نہیں یعنی جاٸز ھے اسی طرح مدرسے اور عید گاہ میں نماز جنازہ پڑھنا جاٸز ھے طحطاوی علی مراقی الفلاح مطبوعة قسطنطنیہ صفحہ ٣٢٦ بحوالہ غلط فہمیاں اور ان کی اصلاح صفحہ ٥٢اور حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین امجدی علیہ الرحمة ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں نماز جنازہ عید گاہ کے احاطہ اور مدرسہ میں بھی پڑھی جاسکتی ھےفتاوی فیض الرسول جلد اول صفحہ ٤٤٦ لھذا جو لوگ عید گاہ میں نماز جنازہ پڑھنے میں جھجھک محسوس کرتے ہیں وہ لوگ بلا خوف بے جھجھک وہاں نماز جنازہ پڑھیں 

            وھو سبحانہ تعالی اعلم بالصواب 

 کتبہ محمد عمران القادری التنویری غفرلہ ١٨شعبان المعظم ١٣مارچ ٢٠٢٠

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only