4.22.2020

رمضان المبارک سے پہلے صدقہ فطر دینا کیسا ہے


             السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ رمضان المبارک سے پہلے صدقہ فطر دینا کیسا ہے بحوالہ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی

         سائل محمد تنویر عالم رضوی الھند
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
          وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

                 الجواب بعون الملک الوہاب

رمضان المبارک سے پہلے صدقہ فطر ادا کرنا جائز ہے ۔جبکہ وہ شخص موجود ہو ، جس کی طرف سے ادا کر رہا ہےفقیہ ملت مفتی جلال الدین امجدی علیہ الرحمہ ایک ایسے ہی سوال کے جواب میں فتویٰ فیض الرسول میں تحریر فرماتے ہیں :عید کا دن آنے سے پہلے ماہ رمضان میں بلکہ ماہ رمضان سے پہلے بھی صدقہ فطر ادا کر دیا تو جائز ہے ۔فتاویٰ عالمگیری جلداول مصری صفحہ 179 میں ہے: ان قدموها على يوم الفطر جاز ولا تفصيل بين مدة و مدة و هو الصحيح (فتاوی فیض الرسول جلد اول صفحہ 510)فقیہ اعظم ہندحضور صدرالشریعہ علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ بہار شریعت میں درمختار اور عالمگیری کے حوالے سے نقل فرماتے ہیں فطرہ کا مقدم کرنا مطلقا جائز ہے جب کہ وہ شخص موجود ہو، جس کی طرف سے ادا کرتا ہو اگرچہ رمضان سے پیشتر ادا کردے اور اگر فطرہ ادا کرتے وقت مالک نصاب نہ تھا پھر ہوگیا تو فطرہ صحیح ہے اور بہتر یہ ہے عید کی صبح صادق ہونے کے بعد اور عید گاہ جانے سے پہلے ادا کردے(بہار شریعت حصہ پنجم صفحہ 939 ۔ 940 مکتبۃ المدینہ )

                واللہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبہ:- محمد شریف القادری امجدی شیرانی صدرالمدرسین دارالعلوم فیض سبحانی ، غوثیہ مارکیٹ، ممبرا ، مہاراشٹر۔

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only