Headlines
Loading...
نماز وتر جماعت کے ساتھ پڑھنا  کیســـاھے

نماز وتر جماعت کے ساتھ پڑھنا کیســـاھے

               السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

حضور آپ علمائے کرام کی بارگاہ میں میرا ایک سوال ہے کی ایک بندہ ہے جو اپنے چند ساتھیوں کے ساتھ اپنے ہی گھر میں نماز تراویح ادا کر رہا ہے اور فرض نماز بھی اسی نے پڑھایا ہے تو وتر بھی وہی پڑھائے گا ,,, اور اگر وہی پڑھائے گا تو وتر کی تیسری رکعت میں بھی کیا بلند آواز سے قرات کی جائے گی,, آپ حضرات جواب عنایت فرماکر ہمیں شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں 

            سائل محمد ارشاد احمد نوری ممبئی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
              وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 

                  الجواب بعون الملک الوہاب 

صورت مستفسرہ میں یہ کہ رمضان المبارک میں اگر جماعت سے وتر کی کی نماز ادا کر رہے ہوں تو امام کو وتر کی تینوں رکعتوں میں جہر سے قرآت کرنا واجب ہے: وتر وہی پڑھائے جس نے عشاء پڑھائی ہو اور یہ بھی جائز ہے کہ جس نے صرف تراویح پڑھائی ہو وہ بھی وتر پڑھا سکتا ہے بہر صورت وتر کی تینوں رکعتوں میں جہر سے قرآت کرنا واجب ہےجیسا کہ بہار شریعت میں کتب فقہ کے حوالے سے ہےفجر و مغرب و عشا کی دو پہلی میں اور جمعہ و عیدین و تراویح اور وتر رمضان کی سب میں امام پر جہر واجب ہے اور مغرب کی تیسری اور عشا کی تیسری چوتھی یا ظہر و عصر کی تمام رکعتوں میں آہستہ پڑھنا واجب ہے۔ (درمختار وغیرہ)(بہار شریعت حصہ سوم قرآن مجید پڑھنے کا بیان مسئلہ1)[مطبع دعوت اسلامی]

               واللہ تعالی اعلم باالصواب

کتبـــــــــہ محمـــد معصـوم رضا نوری عفی عنہ منگلور کرناٹک انڈیا(۳۰ شعبان المعظم ۱۴۴۱ ھجری)۲۵ اپریل ۲۰۲۰عیسوی بروز جمعہ مبارکہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ