کیا پیشاب سے غسل واجب ہو جاتا ہے؟؟؟
السلام علیکم ورحمته الله وبرکاته
کیافرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا پیشاب سے غسل واجب هوجاتا هے حواله کے ساتھ نوازیں بهت مهربانی هوگی
سائل محمد شعیب رضا بلرام پوری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجوابـــــ بعون الملکـــــ الوھاب
پیشاب لگنے سے غسل واجب نہیں ہوتا البتہ ایک درہم سے زائد لگا ہے تو دھونا فرض ہے اور ایک درہم کے برابر لگا تو دھونا واجب ہے اور اس سے کم لگا تو دھونا سنت ہے جیسا کہ علامہ صدرالشریعہ علیہ الرحمہ بہار شریعت میں تحریر فرماتے ہیں کہ اگر کپڑے یا بدن پر ایک دِرہم سے زیادہ لگ جائے تو اس کا پاک کرنا فرض ہے۔ بےپاک کئے نماز نہیں ہو گی اگر دِرہم کے برابر ہے تو پاک کرنا وَاجب ہے کہ بے پاک کئے نماز پڑھی تو مکروہ تحریمی ہوئی، یعنی ایسی نماز کا اِعادَہ واجب ہے اگر دِرہم سے کم ہے تو پاک کرنا سُنَّت ہے کہ بے پاک کئے نماز پڑھی تو ہو گئی مگر خلافِ سُنَّت ہوئی، اعادہ بہتر ہے۔(بہارِ شریعت، نجاستوں کا بیان، نجاستوں کے متعلق احکام، حصہ 02/ صفحہ نمبر 389)
واللّٰہ ورسولہ اعلم باالصواب
کتبہ ناچیز محمد شفیق رضا رضوی خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشن پور الھند
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ