Headlines
Loading...
               السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جو فوت ہو گئے ان کو یہ کہنا کیسا کہ لوگ بے موت مر رہے ہیں؟ برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی

    سائل محمد اکرم شیخ دتولی ضلع فتح پور الھند 
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
          وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

            الجوابـــــ بعون الملکـــــ الوھاب 

لوگ بے موت مر رہے ہیں یہ الفاظ حکمِ قراٰنی کے خلاف ہونے کی وجہ سے بَہُت سخت ہے ان پر تجدید ایمان اور شادی شدہ ہوں تو تجدید نکاح لازم ہے کیوں کہ ’’ بے موت ‘‘ کوئی مر ہی نہیں سکتا چُنانچِہ طاعون میں بکثرت مرنے والوں کے لئے اِسی طرح کے الفاظ استعمال کرنے والوں کو تَنْبِیْہ(تَمْ ۔ بِیْہ یعنی خبردار) کرتے ہوئے میرے آقا اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت ، مولیٰنا شاہ امام اَحمد رَضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُالرَّحْمٰن فتاوٰی رضویہ جلد 24 صَفْحَہ 199پرفرماتے ہیں : ’’ جو لوگ کہتے ہیں کہ لوگ اس میں بے موت مر جاتے ہیں وہ گمراہ ہیں ، اس میں قراٰنِ عظیم کا انکار ہے ، ان پر توبہ فرض ہے اور تجدیدِ اسلام و تجدیدِ نکاح چاہئے ، اللہ عَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے :وَ مَا كَانَ لِنَفْسٍ اَنْ تَمُوْتَ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰهِ كِتٰبًا مُّؤَجَّلًاؕ- (پ۴ال عمران۱۴۵)ترجَمۂ کنزالایمان : اور کوئی جان بے حکمِ خدا مرنہیں سکتی سب کا وقت لکھا رکھا ہے ۔پیڑ سے (اکثر)ایک آدھ پھل ٹپکتا (ہی)رہتا ہے (اور)اِسی(ایک آدھ) کا ٹپکنا لکھا تھا اور(بعض اوقات) ایک آندھی آتی ہے کہ ہزاروں پھل ایک ساتھ جھڑ پڑتے ہیں ، (جھڑنے میں ) ان کا ساتھ ہونا ہی لکھا تھا ۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے :وَكُلُّ صَغِیْرٍ وَّ كَبِیْرٍ مُّسْتَطَرٌ(۵۳) (پ۲۷القمر۵۳)ترجَمۂ کنزالایمان : اور ہر چھوٹی بڑی چیز لکھی ہوئی ہے ۔

                واللّٰہ ورسولہ اعلم باالصواب

کتبہ ناچیز محمد شفیق رضا رضوی خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشن پور الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ