Headlines
Loading...
جیسے پیشاب کے قطرے لگاتار آتے ہو تو کیا وہ شخص معزور مانا جائے گا

جیسے پیشاب کے قطرے لگاتار آتے ہو تو کیا وہ شخص معزور مانا جائے گا

              السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ کسی کو پیشاب کا قطرہ بار بار آتا ہے مثلاً ابھی وضوء کیا ابھی قطرہ آگیا لہذا وہ معذور ہوگا یا نہیں اور معذور کسے کہتے ہیں اور اس کا کیا حکم ہے مکمل وضاحت کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں

                 سائل  محمد علی مرادآباد
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
            وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ 

                 الجواب بعون الملک الوھاب

پیشاب کے بعد قطرہ آنا عذر نہیں ہے ایسے شخص پر لازم ہے کہ استبرا کرے یعنی پیشاب کرنے کے بعد مٹی یا پرانا کپڑا عضو تناسل پر لگاکر چند قدم ٹہلے تاکہ رکا ہوا قطرہ گر جائے جب اطمینان ہوجائے پھر دھو کر وضو کرکے نماز پڑھے ہاں اگر قطرہ باربار آتا ہو یعنی پورا ایسا وقت گزر جائے کہ وضوء کر کے فرض نماز ادا نہ کر سکے تو وہ معذور ہے اس کا حکم یہ ہے کہ وقت کے اندر وضوء کرے اور وقت کے آخیر حصہ تک جتنی نمازیں اس وضوء سے پڑھنا چاہے پڑھے پیشاب کے قطرہ آنے سے وضوء نہیں ٹوٹے گا جب وقت ختم ہو جاۓ گا تو ٹوٹ جائے گا جیسا کہ ردالمحتار جلد اول صفحہ ٢٠٢ /٢٠٣ میں ہے وصاحب عذر من بہ سلس بول او استطلاق بطن او انفلات ریح او استحاضۃ ان استوعب عذرہ تمام وقت صلاۃ مفروضۃ حکمہ الوضوء لکل فرض ثم یصلی فیہ فرضا و نفلا فاذا خرج الوقت بطل الماخوذ فتاوی فقیہ ملت جلد اول صفحہ ١٠٠

               واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

 کتبہ محمد عمران القادری التنویری غفرلہ عفی عنہ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ