Headlines
Loading...
جو کہے کہ اولیاء خود محتاج ہیں تو اسکے لئے کیا حکم ہے؟؟؟

جو کہے کہ اولیاء خود محتاج ہیں تو اسکے لئے کیا حکم ہے؟؟؟

               السلام عليكم ورحمتہ الله وبرکاتہ 

سوال اگر سنی صحیح العقیدہ مسلمان مرد ہو یا عورت یہ بول دے کہ میں وہابی ہوں یا یوں کھ دے کہ حضور غوث پاک یا حضور خواجہ غریب نواز یعنی تمام اولیائے کرام خود محتاج ہیں تو دوسرے کو کیا دیں گے چاہے مزاق ہی میں بولے تو شریعت میں اس پر کیا حکم ہے ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں 

  سائل محمد رئیس رضوی بلاس پور چھتیس گڑھ
::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::
           وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

               الجواب بعون الملک الوہاب 

پہلی صورت میں ایسا شخص کافر مانا جائے گا جیسا کہ حضرت علامہ مفتی محمد شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ تعالی علیہ تحریر فرماتے ہیںجو شخص جھگڑے کی حالت میں یا مذاق کے طور پر یہ کہے کہ میں دیوبندی وہابی ہوں یقینا وہ دیوبندی کافر مانا جائے گافتاوی عالمگیری میں ہےمسلم قال أناملحدیکفرجویہ کہےکہ میں کافرہوں پس وہ کافرہوگیاج٢ ص ٢٧٩ کتاب السیر باب التاسع فی احکام المرتدین جو زبان سے کوئی شخص کلمہ کفر بکےتو اس کے اوپر کفرکا حکم لگایاجائے گا ہمیں اس سے بحث نہیں کہ اس کے دل میں کیا ہے ۔ امام ابن حجرمکی اعلام میں فرماتےہیںعلمنابمادل علیہ لفظہ صریحافقلنالہ أنت حیث أطلقت ھذااللفظ ولم تاوّل کنت کافراوان کنت لم تقصدبذلک انانحکم بالکفرباعتبارالظاھروالارادة وعدمھالاشغل لنابھاہم اس کے مطابق عمل کرتے ہیں جس پر لفظ صریحا دلالت کرتا ہے اور ہم کہتے ہیں جب تو نے اس لفظ کا اطلاق کیا اور تاویل نہیں کی تو توکافرہوگیا اگرچہ تیرا یہ قصد(ارادہ)نہ ہو اس لئے کہ ہم ظاہر کے اعتبار سے کفر کا حکم لگاتے ہیں ارادہ عدم ارادہ سے ہمیں کوئی کام نہیںاور یہ کہنا کہ میں نے ہنسی مذاق میں کہہ دیا تھا یا غصے میں کہ دیا تھا یہ تاویل نہیں مانی جائے گی اور نہ اس کا اعتبار کیا جائے گا اگر کوئی شخص ہنسی مذاق میں بھی کلمہ کفر بکے گا تو وہ کافر ہوجائے گامنافقین نے یہ کہہ دیا تھا ، محمدﷺ کو غیب کی کیا خبر ،، تومنافقین سے پوچھا گیا کہ تم نے ایسا کیوں کہاتووہ بولے .. انّماکنّانخوض ونلعب ہم تویونہی ہنسی کھیل میں تھے (یعنی ہنسی مزاق میں کہدیا)قرآن کریم سورہ توبہ پارہ ١٠آیت ٦٥تواللہﷻنےان منافقین کےبارےمیں فرمایاقدکفرتم بعدایمانکم کہ مٶمن ہونےکےبعدتم کافرہوگۓ (المرجع السابق)تو یہاں سے یہ بات ثابت ہورہی ہے یہ کہ اس شخص نے پہلی صورت میں صاف اقرار کرلیا ہے کہ میں دیوبندی یا وہابی عقائد کی بنا پر ہوں ،، اب تو کسی تاویل کی گنجائش نہیں اگر وہ دیوبندی یاوہابی کےعقائدکونہ جانتاتوکیسےکہتا کہ میں عقیدےکی بنا پر دیوبندی ہوں ، اگر وہ دیوبندی وہابی عقائد نہ جانتا تو کہہ دیتا کہ میں نہیں جانتا کہ دیوبندی عقیدہ کیا ہے غرض سوال میں جودریافت کیاگیاہےاسکی بنا پر بلاشبہ وہ شخص دیوبندی وہابی کافر ومرتدہوگیاواللہ اعلم فتاویٰ شارح بخاری کتاب العقاٸد ج٢ص٣٧٦تا...صورۃ دوم میں وہ شخص گمراہ وبدمذہب ہوگیاکیونکہ اس شخص نے یہ کہا کہ غوث اعظم یاغریب نواز ،، خود محتاج ہیں دوسرے کو کیا دیں گے ،، (مع ذاللہ)یہ کھلی گمراہی اور گستاخی ہے لہذا ایسا شخص گمراہ بددین ہےاولیاء کرام کی توہین اور ان کی کرامات کا انکار گمراہی ہے خاص کر غوث اعظم کی شان میں گستاخی بدرجہ اولیٰ گمراہی ،، ہو سکتا ہے کہ ایسےشخص کو مرتے وقت کلمہ نصیب نہ ہوحدیث قدسی میں ہےمن عادلی ولیافقداٰذنتہ بالحرب جس نےمیرےکسی ولی سے عداوت کی اس کو میری طرف سے لڑائی کا چیلنج ہےبخاری شریف ج٢ ص٩٦٣اور سرکار غوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کا معاملہ بہت ہی عظیم اور اہم ہے انہوں نے ارشاد فرمایاانکاری سمّ قاتل لأدیانکم ،،میرانکار تمہارے دین کے لیے زہر قاتل ہیںیعنی جو سرکار غوث اعظم کی شان میں گستاخی کرے گا اس کا دین برباد ہو جائے گاماخوذ المرجع السابق ج٢ص٢٠٢تا...

                     واللہ اعلم بالصواب 

عبیداللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج شریف

1 تبصرہ

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ