Headlines
Loading...
کھانے کے دوران سلام کر سکتے ہیں یا نہیں

کھانے کے دوران سلام کر سکتے ہیں یا نہیں


                السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل میں زید کو بکر بوقت طعام سلام کر سکتا ہے یا نہیں اگر نہیں تو کیوں جواب سے نوازیں

        سائل؛ محمد حسنین رضا قصبہ بہوا الھند
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
               وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

                     الجواب بعون الملک الوہاب 

حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ لوگ کھانا کھا رہے ہوں، اس وقت کوئی آیا تو سلام نہ کرے, ہاں اگر یہ بھوکا ہے' اور جانتا ہے کہ اسے وہ لوگ کھانے میں شریک کر لیں گے, تو سلام کر لے، یہ اس وقت ہے کہ کھانے والے کے منہ میں لقمہ ہے' اور وہ چبا رہا ہے, اور اس وقت وہ جواب دینے سے عاجز ہے، اور ابھی کھانے کے لئے بیٹھا ہی ہے' یا کھا چکا ہے، تو سلام کر سکتا ہے کہ اب وہ عاجز نہیں-"(بہار شریعت حصہ 16 صفحه 461 مجلس المدینۃ العلمیۃ دعوت اسلامی) اور فتاوی فقیہ ملت میں ہے کہ جو کھانا، یا بسکٹ کھا رہا ہو اگر اس کے منہ میں لقمہ ہو تو اسے سلام نہ کرے, اگر کوئی ایسے شخص کو سلام کرے تو اسے اختیار ہے خواہ اسی وقت جواب دے یا بعد میں اور جو چاۓ یا پانی پی رہا ہو اسے سلام کرنے میں حرج نہیں کہ وہ جواب دینے سے عاجز نہیں ہے,حضرت علامہ حصفکی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ ("یکرہ علی عاجز عن الرد حقیقۃ کاکل ولو سلم لا یستحق الجواب-اھ"){در مختــار مع شامی جلد ششم صفحه 415"}
شامی میں ہے کہ("قولہ؛ کاکل ظاہرہ ان ذالک مخصوص بحال وضع اللقمۃ فی الغم ومضغ وامام قبل وبعد فلا یکرہ لعدم العجز-اھ") [ماخوذ: فتاویٰ فقیہ ملت جلد دوم صفحه 324]

                       واللہ اعلم بالصواب

           کتبہ العبد فقیر محمد عمران رضا ساغر

1 تبصرہ

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ