Headlines
Loading...
اولیاء کرام کی مزار کا طواف کرنا کیسا ہے

اولیاء کرام کی مزار کا طواف کرنا کیسا ہے


                 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

علمائے کرام کی بارگاہ میں سوال عرض یہ ہے کہ اولیاء کرام کی مزار کا طواف کرنا کیسا ہے برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی

   سائل محمد فیضان رضا قادری پتہ حبیب پور الھند
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
                 وعلیکم سلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

                    الجواب بعون الملک الوھاب 

اسی طرح ایک سوال کے جواب میں حضور سیدی سرکار اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ فتاوی رضویہ شریف میں تحریر فرماتے ہیں" کہ مزار کا طواف کہ محض بہ نیت تعظیم کیا جائے نہ جائز ہے" کہ تعظیم بالطواف مخصوص بخانہ کعبہ ہے مزار کو بوسہ دینا نہ چاہیے علماء اس میں مختلف ہیں" اور بہتر بچنا اور اسی میں ادب زیادہ ہے آستانہ بوسی میں حرج نہیں اور آنکھوں سے لگانا بھی جائز کہ اس سے شرع میں ممانعت نہ آئی اور جس چیز کو شرع نے منع نہ فرمایا منع نہیں ہوسکتی قال اللہ تعالی ان الحکم الا للہ (1) (اللہ کا ارشاد ہے حکم نہیں مگر اللہ کا -ت) ہاتھ باندھے الٹے پاوں واپس آنا ایک طرز ادب ہے اور جس ادب سے شرع نے منع نہ فرمایا اس میں حرج نہیں ہاں اگر اس میں اپنی یا دوسرے کی ایزاء کا اندیشہ ہوتو اس سے احتراز کیا جائے؟ فتاوی رضویہ جلد ٩ صفحہ۵٣٠ لہذا مزارات اولیاء کا طواف کرنا ناجائز و گناہ ہے ایسے کاموں سے بچنا بہت ضروری ہے!!

               واللہ تعالی اعلم بـاالـــــــصـــــــــواب 

کتبہ حافظ محمد قمرالدین قادری مقام گیناپور ضلع بہرائچ شریف یوپی 7081213502

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ