Headlines
Loading...

               السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا ٹائی لگانا چاہئے یا نہیں برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی فقط والسلام 

                  سائل محمد جابر علی گونڈہ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
                وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

                  الجوابـــــ بعون الملکـــــ الوھاب 

بغیر حاجت شرعیہ کے بغربت نفس ٹائی لگانا ناجائز و گناہ ہے- اعلی حضرت سرکار فرماتے ہیں جو بات کفار یا بد مذہبان اشرار یا فساق فجار کا شعار ہو بغیر کسی حاجت شرعیہ کے برغبت نفس اس کا اختیار مطلقا ممنوع و ناجائز و گناہ ہے اگر چہ وہ ایک ہی چیز ہو کہ اس سے اس وجہ خاص میں ضرور ان سے تشبہ ہوگا اسی قدر منع کو کافی ہے اھ(فتاوی رضویہ جلد 09 صفحہ 148 نفص آخر)اور حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ والرضوان فرماتے ہیں ٹائی لگانا اشد حرام ہے وہ شعار کفار بد انجام ہے نہایت بد کام ہے وہ کھلا رد فرمان فرمان خداوند ذوالجلال والاکرام ہے ٹائی نصاری کے یہاں ان کے عقیدۂ باطلہ میں یادگار ہے حضرت سیدنا مسیح علیہ الصلوۃ والسلام کے سولی دئیے جانے اور سارے نصاری کا فدیہ ہوجانے کی والعیاذ باللہ (فتاوی مصطفویہ صفحہ 526)(بحوالہ فتاوی مرکز تربیت افتاء جلد 02 صفحہ نمبر 503 اوچھ گنج)

           واللّٰہ ورسولہ اعلم بـاالـــــــصـــــــــواب

کتبہ ناچیز محمد شفیق رضا رضوی خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشن پور الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ