Headlines
Loading...
کیا شہید کی بیوی عدت کے بعد دوسرے سے نکاح کر سکتی ہیں

کیا شہید کی بیوی عدت کے بعد دوسرے سے نکاح کر سکتی ہیں


            السلام عیلکم ورحمتہ اللّٰہ تعالیٰ برکاتہ 

ایک سوال ھے کے ؟ انبیاۓ کرام علیم السلام کا ترکہ نہیں تقسیم کیا جاتا اور نہ ان کی بیویاں دوسرے سے نکاح کر سکتی ہیں یا نہیں دوسرا سوال ھے کے اور شہیدوں کا تر کہ تقسیم ہوتا ہے اور ان کی بیویاں عدت گزار نے کے بعد دوسرے سے نکاح کر سکتی ہیں یا نہیں حضرت جواب عنایت فرماے 

                    سائل محمد مسلم رضا (بہار)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
             وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

              الجوابـــــ بعون الملکـــــ الوھاب 

عن ابی الدرداء قال رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ان اللہ حرم علی الارض ان تاکل اجساد الانبیاء فنبی اللہ حی یرزق ((ابن ماجہ جلد اول صفحہ نمبر 76 مشکوة شریف صفحہ نمبر 121 حوالہ انوار الحدیث صفحہ نمبر 260)) حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمتہ اللہ علیہ اس حدیث کے تحت فرماتے ہیں کہ خدائے تعالی کے نبی دنیوی زندگی کی حقیقت کے ساتھ زندہ ہیں۔۔اور حدیث شریف میں ہے کہ خدائے تعالی نے انبیاء کرام علیہم السلام کے جسموں کو زمین پر حرام فرما دیا۔حضرت ملا علی قاری رضی عنہ ربہ الباری اس کے تحت فرماتے ہیں کہ ان الانبیاء فی قبورھم احیاء۔ یعنی انبیاء کرام علیہم السلام اپنی قبروں میں زندہ ہیں۔اور حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمتہ اللہ علیہ اسی حدیث کے تحت فرماتے ہیں کہ انبیاء کرام علیہم السلام زندہ ہیں اور ان کی زندگی سب مانتے آئے ہیں کسی کو اس میں اختلاف نہیں ہے ان کی زندگی جسمانی حقیقی دنیاوی ہے شہیدوں کی طرح صرف معنوی اور روحانی نہیں ہے۔ انبیاء کرام علیہم السلام بعد وفات دنیوی زندگی کی حقیقت کے ساتھ زندہ رہتے ہیں اسی لئے شب معراج جب سرکار اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم بیت المقدس پہنچے تو انبیاء کرام علیہم السلام کو وہاں نماز پڑھائی۔ اگر انبیاء کرام علیہم السلام بعد وفات زندہ نہ ہوتے تو بیت المقدس میں نماز پڑھنے کے لئے کیسے آتے۔انبیاء کرام علیہم السلام کی زندگی جسمانی حقیقی دنیوی ہے شہیدوں کی طرح صرف معنوی اور روحانی نہیں ہے اسی لئے انبیائےکرام علیہم السلام کا ترکہ نہیں تقسیم کیا جاتا اور نہ ان کی بیویاں دوسرے سے نکاح کر سکتی ہیں اور شہیدوں کا ترکہ تقسیم ہوتا ہے اور ان کی بیویاں عدت گزار نے کے بعد دوسرے سے نکاح کر سکتی ہے۔  انبیاء کرام علیہم السلام کی زندگی برزخی نہیں بلکہ دنیوی ہے بس فرق یہ ہے کہ ہم جیسے لوگوں کی نگاہوں سے اوجھل ہیں۔۔((حوالہ انوار الحدیث صفحہ نمبر 261))

                    واللہ تعالی اعلم باالصواب 

کتبہ العبد محمد اشفاق عطاری  11ذالحجہ 1441ہجری 03 جولائی 2020عیسوی بروز جمعہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ