Headlines
Loading...
غیر مسلم کے سلام کا جواب کس طرح سے دے

غیر مسلم کے سلام کا جواب کس طرح سے دے

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

علماء کرام کی بارگاہ میں ایک مسئلہ یہ ہے کہ اگر غیر مسلم سلام کرے تو اس کا جواب دینا کیسا ہے ۔جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہو گی

سائل؛-غلام دستگیر رضا سیوان بہار
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب 

اس تعلق سے حضور صاحب فتاویٰ بحر العلوم علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ بہار شریعت میں عالمگیری کے حوالے سے ہے،، کفار کو سلام نہ کرے، اگر وہ سلام کریں' تو جواب دے سکتا ہے- مگر جواب میں صرف علیکم کہے, اگر ایسی جگہ گذر رہا ہو جہاں مسلم وکافر دونوں ہیں' تو السلام علیکم کہے، اور مسلمانوں پر سلام کا ارادہ کرے اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ {السلام علی من اتبع الھدیٰ}  (بہار شریعت حصہ 16 صفحه 78) اور سرکار اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی علیہ الرحمہ فتاویٰ رضویہ میں تحریر فرماتے ہیں کہ کافر کو بے ضرورت ابتدا باسلام ناجائز ہے نص علیه فی الحدیث والفقه اور ہندوستان میں وہ طرق تحیت جاری ہیں کہ بضرورت بھی انہیں سلام شرعی کرنے کی حاجت نہیں- مثلاً یہی کافی ہے کہ لالہ صاحب، بابو صاحب، منشی صاحب، یا بے سر جھکائے سر پر ہاتھ رکھ لینا' وغیرہ ذالک،، کافر اگر بے لفظ سلام سلام کرے, تو ایسے ہی الفاظ رائجہ جواب میں بس ہیں [فتاویٰ بحر العلوم جلد پنجم صفحه 324 شبیر برادرز اردو بازار لاہور]

واللہ اعلم بالصواب

کتبہ العبد فقیر محمد عمران رضا ساغر دہلوی 

1 تبصرہ

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ