Headlines
Loading...
زید نے اپنی خالہ کا دودھ پیا ہے تو کیا وہ انکی لڑکی سے نکاح کر سکتا ہے

زید نے اپنی خالہ کا دودھ پیا ہے تو کیا وہ انکی لڑکی سے نکاح کر سکتا ہے

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید نے اپنی خالہ کا دودھ پیا ہے کیا زید کا نکاح اسی خالہ کی لڑکی سے ہو سکتا ہے یا نہیں اگر ہو سکتا ہے تو کس صورت میں ہو سکتا ہے جواب مع حوالہ تحریر فرما ئیں عین نوازش ہوگی

سائل محمد شمش عالم رضوی بہرامپور
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوہاب الھم ھدایت الحق والصواب

فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمدالامجدی علیہ الرحمہ تحریرفرماتےہیں کہ  زید نےاگر ڈھائ سال عمرہونے سے پہلے اپنی خالہ. کادودھ پیاتووہ اس کی رضاعی ماں ہوگئ اوراس کی خالہ کی جتنی اولادیں اگلی پچھلی ہیں سب زید کی رضاعی بھائ بہن ہوئےلھزازید اپنی خالہ کی لڑکی سے نکاح نہیں کرسکتاہےسخت ناجائزوحرام ہے قران عظیم میں حرمت علیکم امھتکم الی ان قال واخوتکم من الرضاعۃ یعنی تمھارےاوپرتمھاری رضاعی بہنیں بھی حرام کی گئیں اب رہی حرمت رضاعت کی بات تواگرڈھائ سال کے بعدمیں اگرزیدنےاپنی خالہ کادودھ پیاتو حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوگی نکاح ہوجائے گااوراگر ڈھائ سال کےاندر اس نے دودھ پیاتوحرمت رضاعت ثابت ہوگی نکاح نہیں ہوگا (ماخوذ فتاوی فقیہ ملت جلداول صفحہ ۴۴۴) 

واللہ اعلم بالصواب 

کتبہ غیاث الدین قادری دارالعلوم شھیداعظم دولہاپور گونڈہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ