7.16.2020

زید نے اپنی خالہ کا دودھ پیا ہے تو کیا وہ انکی لڑکی سے نکاح کر سکتا ہے

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید نے اپنی خالہ کا دودھ پیا ہے کیا زید کا نکاح اسی خالہ کی لڑکی سے ہو سکتا ہے یا نہیں اگر ہو سکتا ہے تو کس صورت میں ہو سکتا ہے جواب مع حوالہ تحریر فرما ئیں عین نوازش ہوگی

سائل محمد شمش عالم رضوی بہرامپور
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوہاب الھم ھدایت الحق والصواب

فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمدالامجدی علیہ الرحمہ تحریرفرماتےہیں کہ  زید نےاگر ڈھائ سال عمرہونے سے پہلے اپنی خالہ. کادودھ پیاتووہ اس کی رضاعی ماں ہوگئ اوراس کی خالہ کی جتنی اولادیں اگلی پچھلی ہیں سب زید کی رضاعی بھائ بہن ہوئےلھزازید اپنی خالہ کی لڑکی سے نکاح نہیں کرسکتاہےسخت ناجائزوحرام ہے قران عظیم میں حرمت علیکم امھتکم الی ان قال واخوتکم من الرضاعۃ یعنی تمھارےاوپرتمھاری رضاعی بہنیں بھی حرام کی گئیں اب رہی حرمت رضاعت کی بات تواگرڈھائ سال کے بعدمیں اگرزیدنےاپنی خالہ کادودھ پیاتو حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوگی نکاح ہوجائے گااوراگر ڈھائ سال کےاندر اس نے دودھ پیاتوحرمت رضاعت ثابت ہوگی نکاح نہیں ہوگا (ماخوذ فتاوی فقیہ ملت جلداول صفحہ ۴۴۴) 

واللہ اعلم بالصواب 

کتبہ غیاث الدین قادری دارالعلوم شھیداعظم دولہاپور گونڈہ

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only