کیا دوسرا نکاح کرنے کے لئے پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری ہے
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء دین (۱) مرد کو دوسرا نکاح کرنے کے لئے پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری ھے (۲) اگر مرد شرعی اعتبار دوسرا نکاح کر سکتا ھےاور پہلی بیوی اجازت نہ دے اور مرد بغیر اجازت نکاح کرلے تو نکاح ھوگا یا نہیں ایسی صوررت میں مردو عورت دونوں کے لئے کیا حکم شرع ھوگا ؟ بینوا توجروا
المستفتی محمد شاہنواز عالم رتنا گیری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
ایک بیوی کےہوتےہوئے دوسرا نکاح کرنےکیلئے موجودہ بیوی سےاجازت لینےکی ضرورت نہیں بغیراجازت کےاگردوسرانکاح کرتاہے توکوئی حرج نہیں کرسکتاہےاوراس پر شرع کوئی حکم نافذ نہیں فرماتی ایساکہ جس کی وجہ سےدونوں گنہگار ہو جیساکہ سرکارفقیہ ملت علیہ الرحمہ فرماتےہیں کہ دوسرانکاح کرنےکیلئے پہلی بیوی سےنکاح خواں کواجازت لینا ضروری نہیں لہذا صورت مسؤلہ میں پہلی بیوی سےاجازت نہ لینےکی وجہ سے وہ گنہگار نہیں ہوگا (فتاوی فیض الرسول جلداول صفحہ 519۔۔ناشر اکبربک سیلرز لاہور) البتہ اجازت لے لینی چاہئے کیونکہ دورحاضر میں دوعورتوں کا ایک شوہر کے ساتھ رہنا مشکل ہوتاہے پھر مارپیٹ کوٹ کچہری تک بات جاتی ہے اس لئے بیوی کی رضاسے کریں تاکہ گھر میں سکون برقرار رہے ہاں اگر بیوی ناراض ہوکر میکے ہو اور نہ آرہی ہو اب ایسی صورت میں گناہ سے بچنے کے لئے دوسری شادی بغیر اجازت کرسکتے ہیں نکاح ہوجائے گا.
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ