کیا ہر وہ بات جو حضورﷺ سے ثابت ہے وہ سنت ہے یا نہیں
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
مسئلہ:کیا فرماتے ھیں علماٸے کرام اس بارے میں کہ سنت کسے کہتے ہیں اور کیا ہر وہ بات جو حضورﷺ سے ثابت ھے اور اسے کرنے کا حکم وہ سنت ھے ؟ یا جو کیا اور کرنے کا حکم دیا دونوں سنت ھے ؟ مجھے سنّت کے متعلق تشفی بخش جواب کی امید ھے۔
گل فاطمہ صدیقی ممبر آف گروپ فیضان سیدہ فاطمة الزھرہ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
سنت کا لغوی معنی طریقہ اور عادت ہے اور فقہاء کی اصطلاح میں ہر اس عبادت کو کہتے ہیں جو فرض و واجب سے زائد ہو اور اس کے کرنے پر ثواب ملے اور نہ کرنے پر گناہ نہ ملےاور اصولین کے نزدیک سنت کی تعریف یہ ہے کل ما صدر عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من قول او فعل او تقریر ہر قول و فعل اور جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے صادر ہوئی ہو وہ سنت ہے قول و فعل کا معنی ظاہر ہے تقریر کا مطلب یہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جو بات کہی گئی ہو یا کوئی کام کیا گیا ہو اور اس پر سرکار نے سکوت اختیار فرمایا ہو سنت عام ہے صفوۃ الحواشی فی شرح اصول الشاشی صفحہ ١٥٤ ) مذکورہ بالا عبارت سے معلوم ہوا کہ سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہر قول و فعل اور تقریر خواہ خود کیا ہو یا امت کو حکم دیا ہو سب سنت ہے
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ العبد محمد عمران القادری التنویری غفرلہ ٥ صفر المظفر ١٤٤٢ ٢٣ ستمبر ٢٠٢٠
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ