Headlines
Loading...
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ دعاء مانگنے کا صیح طریقہ کیا ہےیعنی دونوں ہاتھوں کے درمیان کشادہ کرنا چاہیے یا نہیں حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی

المستفتی۔ محمد اقبال صاحب
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب 

دعا مانگنے کا صحیح طریقہ ہے کہ دونوں ہاتھوں میں کچھ فاصلہ ہو جیسا کہ فتاوی رضویہ میں ہے دونوں ہاتھوں میں کچھ فاصلہ ہو فی الدرالمختار یبسط یدیـه حذاء صدرہ نحوالسماء لانھا قبلة الدعاء ویکون بینھما فرجة فی ردالمحتار ای وان قلت قنیة درمختار میں ہے وہ اپنے دونوں ہاتھ اپنے سینہ کے برابرآسمان کی طرف پھیلائے کیونکہ آسمان دُعا کا قبلہ ہے اور ان کے درمیان فاصلہ ہو ردالمحتار میں ہے اگرچہ تھوڑا فاصلہ ہی ہو قنیہ درمختارفصل واذارادلشروع فی الصلوٰۃ الخ مطبوعہ مجتبائی دہلی77/1)ردالمحتار فصل فی بیان تالیف الصلوٰۃمطبوعہ مصطفی البابی مصر 375/1) ( فتاوی رضویہ جلد 6 صفحہ 328) (مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتــــــبـہ فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ 23/ محرم الحرام 1442ہجری 12/ ستمبر 2020عیسوی بروز ہفتہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ