9.24.2020

کیا جس مسجد میں وہابیوں کا پیسہ لگا ہو اس میں نماز درست نہیں

السلام علیکم ورحمة اللہ وبر کا تہ 

جملہ اہل علم حضرات سے گذا رش ہے کہ ایک بڑی مسجد ہے جس میں تقریبا بیس یا پچیس لا کھ رو پے خرچ ہوا اور اس میں چار لا کھ رو پے دیو بندیوں نے لگا یا ہے اور لگا نے کے وقت سنی کے ہاتھ میں دیا اور سنی نے اپنی مر ضی سے خرچ کیا اور اب دیوبندی کو منافق کہا جا رہا ہے تو وہ دعوا کر رہا ہے کہ میں مسجد میں پیسہ دیا ہوں تو کیا تمہا ری نما ز اس مسجد میں درست ہو تی ہے جس میں دیوبندی اور منافق نے پیسہ لگا یا ہو اب آپ حضرات با حوا لہ جوا ب عنا یت فر ما ءیں کہ سنی کی نما ز سنی اما م کے پیچھے اس مسجد میں درست ہو تی ہے یا نہیں

 سائل اسرار احمد فدا بیگھہ ضلع اورنگ با د بہا ر
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

صورت مسئولہ میں نماز ادا ہو جائے گی کیونکہ مسلمان کے لئے پورے روئے زمین مسجد ہے جیسا کہ حدیث شریف میں ہےالارض کلھا مسجد یعنی: رسول کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمام روئے زمین مسجد ہے ( مشکوة شريف صفحہ نمبر 71 )) حوالہ فتاوی فقیہ ملت جلد اول صفحہ نمبر 149 لیکن سنیوں کو چاہئے تھا کہ خود اپنا روپیہ لگائے کسی دیوبندی وغیرہ سے پیسہ نہ لیں۔اب جب لگا دیا ہے تو بھی اس میں نماز ہو جائے گی۔جیسا کہ حدیث پاک سے واضح ہے

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

از قلم فقیر محمد اشفاق عطاری03 صفر المظفر 1442 ہجری 20 ستمبر 2020عیسوی بروز اتوار

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only