Headlines
Loading...
دیوبندی اقامت کہے اور سنّی نماز پڑھائیں تو کیا حکم ہے

دیوبندی اقامت کہے اور سنّی نماز پڑھائیں تو کیا حکم ہے

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میرا سوال یہ ہے کہ کیا دیوبندی یا وہابی اقامت کہے اور سنی نماز پڑھائی تو کیا نماز ہو جائے گی قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب حضرت عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی

عبداللہ فیصل قادری رضوی بینگلور
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب

صورت مسولہ میں نماز ہوجائےگی کہ نمازاقامت پر موقوف نہیں ہے مگر اندیشہ فتنہ نہ ہو تو اقامت کا اعادہ بہتر ہے چنانچہ حضور تاج الشریعہ بدر الطریقہ تحریر فرماتے ہیں"تکبیر نماز کا موقوف علیہ نہیں ہے،لہذا نماز ہوجائیگی مگر تکبیر جو دیوبندی کہےگاوہ نہ ہوگی لہذااگر فتنہ کا اندیشہ نہ ہو توتکبیر دوبارہ سنی صحیح العقیدہ سے کہلوائیں اور دیوبندی کو کہ مرتد ہےتکبیر واذان سے موقوف رکھیں ( فتاوی تاج الشریعہ سوم صفحہ نمبر ٢۴٢ ) لہذا اگر دیوبندی نے اقامت کہی تو نماز تو ہوجائےگی مگر ایسی تکبیر کا اعادہ بہتر ہے جبکہ فتنہ کا اندیشہ نہ ہو

 واللہ تعالی اعلم باالصواب 

کتبہ محمد مزمل حسین نوری مصباحی کشن گنج بہار 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ