9.01.2020

مسلمانوں کو شراب کا کاروبار کرنا کیسا ہے

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا کوئ مسلمان شراب کا کاروبار کرسکتا ہے جبکہ یہ حرام فعل ہے ہمارے یہاں کہا جاتا ہیکہ کافروں سے شراب کی تجارت کر سکتے ہیں کیا یہ صحیح ہے

سائل محمد شاکر رضوی جہاں آباد یو پی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب ھوالھادی الی الصواب  

 مسلمانوں کو کسی کے ساتھ شراب کا کاروبار کرنا حرام ہے فتاویٰ رضویہ شریف میں ہے شراب کابنانا بنوانا چھونا اٹھانا رکھنا ‌رکھوانا بیچنا بکوانا مول لینا لوانا سب حرام حرام حرام ہے اور جس نوکری میں یہ کام یا شراب کی نگاہداشت اس کے داموں کا حساب کتاب کرنا‌ ہو سب شرعاً ناجائز ہیں قال اللہ تعالیٰ لاتعاونواعلی الاثم والعدوان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں لعن اللہ الخمر وشاربھا وساقیھا وبئعھا ومتباعہا وعاصرھا ومعتصرھا وحاملھا والمحمولۃ الیہ وآکل ثمنھا رواہ ابوداؤد والحاکم وصححہ عن ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما (جلد  9  صفحہ نمبر 128) قدیم نصف آخر ) 

واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب 

کتبہ عبدالستار رضوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ دارالعلوم ارشدالعلوم عالم بازار کلکتہ 9 محرم الحرام 1442ھ بمطابق 29 اگست 2020ء

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only