9.01.2020

لاعلمی میں دوبارہ سے اذان دے دیا تو کیا حکم ہے

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ ایک آدمی ظہر کی آذن دیکر نماز پڑھ کر چلا گیا کچھ دیربعد دوسراآدمی ایا اور آذان پڑھناپھر سے شرع کردیا تولوگوں نے آواز دی کہ آذان ہوگئ ہےتو اب وہ آدمی کیاکرےگاآذان کو مکمل کریگایاپھر وہئ سےچھوردیگا حوالہ کےساتھ جواب عنایت فرمادیں

سائل محمداشرف رضا
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ 

الجواب بعون الملک الوھاب 

سیدی اعلٰی حضرت امام احمد رضا ارشاد فرماتے ہیں اگر مسجد مسجد محلہ ہے جہاں کے لئے امام وجماعت متعین ہے اور جماعت اولی ہوچکی اور اب کچھ لوگ جماعت کو آئے اور ان کو اذان کی خبر نہ تھی اور شروع کی اور اطلاع ہوئی تو معا روک جائے اور اگر مسجد عام ہے مثلاً مسجد بازار وسرا و اسٹیشن وجامع تو ہرگز نہ روکے اذان پوری کرے ممانعت جہالت ہے اور اگر مسجد محلہ یا عام ہے اور جماعت اولی ابھی نہ ہوئی تو اختیار ہے چاہے روک جائے یا پوری کرے اور اتمام اولی ہے ( جلد 02  صفحہ  نمبر  403 ) قدیم 

واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب 

کتبہ عبدالستار رضوی فیضی خادم درس وافتاء مدرسہ ارشدالعلوم عالم بازار کلکتہ - ٣٠ ،شوال المکرم ١٤٤١ھ 

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only