9.30.2020

اگر عورت مہر معاف کر دیں تو کیا حکم ہے

السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبراکاتہ

مسئلہ شوہر نے عورت کو مہر کے بارے میں پڑھ کے سنایا تو عورت نے کہا کہ میرے طرف سے سب معاف ہے تو اس کے لیے کیا حکم ہے کیا حقیقت میں یہ مہر معاف ہو گا یا نہیں اور شوہر کے لیے کیا حکم ہوگا دینا کیسا رہے گا یا نہیں دینا کیسا رہے گابراے کرم تسلی بخش جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی

المستفتی بندہ خدا
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون الملک الوھاب 

عورت نے اگر اپنے ہوش و حواس کی درستگی کے ساتھ راضی خوشی سے مہر معاف کردیا تو معاف ہو جائے گاہاں اگر مارنے کی دھمکی دے کر معاف کرایا اور عورت نے مار کے خوف سے معاف کر دیا تو اس صورت میں معاف نہیں ہوگا اور اگر مرض الموت میں معاف کرایا جیسا کہ عوام میں رائج ہے کہ جب عورت مرنے لگتی ہے تو اسے مہر معاف کر آتے ہیں تو اس صورت میں ورثاء کی اجازت کے بغیر معاف نہیں ہوگادرمختارمع شامی جلد٢ص٣٣٨میں صح حطھا اور اسی کے تحت ردالمحتارمیں ہے لابدمن رضاھاففی ھبةالخلاصةخوفھابضرب حتیٰ وھبت مہرھالم یصح لوقادراعلیٰ الضرب  وان لاتکون مریضةمرض الموت اھ مخلصا اور فتاویٰ عالمگیری جلد اول مصری صفحہ٢٩٣میں ہے لابدفی صحةحطھامن الرضی حتیٰ لوکانت مکرھةلم یصح ومن ان لاتکون مریضةمرض الموت ( فتاویٰ فیض الرسول ج١ ص٧١٦

واللہ اعلم باالصواب 

کتبہ عبید اللہ بریلوی خادم تدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ امیرکن بریلی شریف یوپی تاریخ 10صفرالمظفر1442ھ

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only