Headlines
Loading...
اگر عورت مہر معاف کر دیں تو کیا حکم ہے

اگر عورت مہر معاف کر دیں تو کیا حکم ہے

السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبراکاتہ

مسئلہ شوہر نے عورت کو مہر کے بارے میں پڑھ کے سنایا تو عورت نے کہا کہ میرے طرف سے سب معاف ہے تو اس کے لیے کیا حکم ہے کیا حقیقت میں یہ مہر معاف ہو گا یا نہیں اور شوہر کے لیے کیا حکم ہوگا دینا کیسا رہے گا یا نہیں دینا کیسا رہے گابراے کرم تسلی بخش جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی

المستفتی بندہ خدا
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون الملک الوھاب 

عورت نے اگر اپنے ہوش و حواس کی درستگی کے ساتھ راضی خوشی سے مہر معاف کردیا تو معاف ہو جائے گاہاں اگر مارنے کی دھمکی دے کر معاف کرایا اور عورت نے مار کے خوف سے معاف کر دیا تو اس صورت میں معاف نہیں ہوگا اور اگر مرض الموت میں معاف کرایا جیسا کہ عوام میں رائج ہے کہ جب عورت مرنے لگتی ہے تو اسے مہر معاف کر آتے ہیں تو اس صورت میں ورثاء کی اجازت کے بغیر معاف نہیں ہوگادرمختارمع شامی جلد٢ص٣٣٨میں صح حطھا اور اسی کے تحت ردالمحتارمیں ہے لابدمن رضاھاففی ھبةالخلاصةخوفھابضرب حتیٰ وھبت مہرھالم یصح لوقادراعلیٰ الضرب  وان لاتکون مریضةمرض الموت اھ مخلصا اور فتاویٰ عالمگیری جلد اول مصری صفحہ٢٩٣میں ہے لابدفی صحةحطھامن الرضی حتیٰ لوکانت مکرھةلم یصح ومن ان لاتکون مریضةمرض الموت ( فتاویٰ فیض الرسول ج١ ص٧١٦

واللہ اعلم باالصواب 

کتبہ عبید اللہ بریلوی خادم تدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ امیرکن بریلی شریف یوپی تاریخ 10صفرالمظفر1442ھ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ