9.20.2020

نابالغ بچہ وصال کر جائے تو اسکے نام سے عقیقہ کیا جائے گا یا نہیں

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ میں کہ جو بچہ لڑکا یا لڑکی پیدا ہو کر ہفتہ سے کم یا ہفتہ سے زیادہ کی دن سے یا کم عمر میں مرے ان کا عقیقہ کیا جائے یا نہیں؟جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی

سائل سلیم عطاری نیپال
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

مردےکی طرف سے عقیقہ نہیں ہوسکتا چاہےوہ دوروزکےبعدانتقال کیاہو یااس سے پہلے جیساکہ مجدداعظم اعلی حضرت امام احمدرضاعلیہ الرحمہ فتاوی رضویہ میں تحریرفرماتے ہیں مردے کاعقیقہ نہیں کہ وہ شکرولادت ہے بخلاف قربانی کےکہ ایصال ثواب ہےسات دن سے پہلے مرگیا تو ابھی عقیقہ کاوقت ہی نہ آیاتھا۔اوربعدکومراتوعقیقہ گیا اسی میں دوسرےصفحہ پر ہے جومرجائےکسی عمرکاہو اس کاعقیقہ نہیں ہوسکتا بچہ اگرساتویں دن سے پہلےہی مرگیاتووقت ہی نہ آیاتھااوربعدکومراتوعقیقہ گیا ( فتاوی رضویہ جلد/٨ صفحہ نمبر/٥٤٦/٥٤٧ ) فتاوی امجدیہ میں ہے مردہ کاعقیقہ نہیں ہوسکتا کہ دم شکرہےاور یہ شکرانہ زندہ ہی کےلئے ( جلدنمبر/٣ صفحہ نمبر/٣٣٦ ) لہذامردہ بچہ کی جا نب سے عقیقہ درست نہیں ہے ( ماخوذازفتاوی مصدقات محدث کبرصفحہ نمبر /١٠١

واللہ اعلم بالصواب

کتپہ محمدالطاف حسین قادری عفی عنہ خادم التدریس دارالعلوم غوث الوری ڈانگالکھیم لکھیم پورکھیری یوپی موبائیل/9454675382

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only