Headlines
Loading...
کیا مسلمان کاری گر مندر بنا سکتا ہے

کیا مسلمان کاری گر مندر بنا سکتا ہے

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام ومفتیان عظام اس مسٸلہ کے بارے میں کہ ایک شخص جو سنی مسلمان ہے اور وہ کاری گر ہے اسکو مندر بنانے کا کام ملا ہے ہندو کے گھر تو کیا وہ اسے بنا سکتا ہے حکم شرع کیا ہے ؟؟

ساٸل محمد عثمان قادری ممبٸ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

اجرت پر مندر بنانا جائز ہے بشرطیکہ اس میں مورتی وغیرہ بنانے کا کام شامل نا ہوکیونکہ مندر میں پوجا کرنا شرک کفر وحرام ہے، نہ کہ مندر مندر کی تعمیر وآرائش میں اجرت پر کام کرنااسی طرح ایک سوال کے جواب میں حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں زید اجرت پر سنیما حال وغیرہ کی آرائش کرا سکتا ہے بشرطیکہ اس میں تصویر سازی کا کام شامل نہ ہو اس لئے کہ سنیما دیکھنا گناہ ہے نہ کہ سنیما کی تعمیر و آرائش میں اجرت پر کام کرنا یہاں تک کہ اجرت پر راج گیر کا گرجا یا شوالہ بنانا بھی جائز ہے جیساکہ اعلی حضرت امام احمد رضا بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان نے فتاویٰ رضویہ جلد دہم۵۸؃ پر تصریح فرمائی ہے اور فتاویٰ قاضی خان علی الہندیۃ جلد دوم ۹۰۳؃ میں ہے لوبنی بالاجر بیعۃ او کنیسۃ للیھود والنصاری لھاب لہ الاجر اھ(فتاویٰ فیض الرسول جلد دوم 419/ اجارہ کا بیان ) مذکورہ بالا حوالاجات سے معلوم ہوا کہ شخص مذکور اجرت پر مندر میں تعمیری کام کر سکتا ہے ہاں مورتی وغیر کی تصویر نا بنائے

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ ۱۳ صفر المظفر ۱٤٤٢ ھجری

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ