Headlines
Loading...
جب بچہ پیدا ہوتا ہے کیا وہ مسلم پیدا ہوتا یا غیر مسلم

جب بچہ پیدا ہوتا ہے کیا وہ مسلم پیدا ہوتا یا غیر مسلم

 السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ 

علمائے کرام و مفتیان عظام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہیکہ سوال یہ ہیکہ جو بچہ پیدا ہوتا ہے کیا وہ مسلم پیدا ہوتا یا غیر مسلم یا جو بچہ مسلم کے ہاں پیدا ہوتا ہے وہ مسلم ہوتا ہے اور جو غیر مسلم کے ہاں پیدا ہوتا ہے کیا وہ غیر مسلم ہوتا ہے علمائے کرام شریعت کی روشنی رہنمائی فرمائیں کرم نوازش ہوگی 


سائل محمدقمرالدین رضانعیمی مرادآبادی

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب


ہر بچہ خواہ وہ مسلمان کے گھر پیدا ہو یا غیر مسلم کے گھر وہ فطرت اسلام ہی پر پیدا ہوتا ہے اور ہوش سنبھالنے تک دین فطرت توحید وایمان ہی پر قائم رہتا ہے جب ہوش سنبھالتا ہے اور اپنے ماں باپ دوست واحباب کو جس مذہب پر پاتا ہے خود بھی اپنا لیتا ہے اللہ رب العزت کا ارشاد پاک ہے واذ اخذ ربک من بنی آدم من ظہورہم ذریتہم واشہدہم علی انفسہم الست بربکم قالوا بلی شہدنا ان تقولوا یوم القیامۃ انا کنا عن ھذا غافلین (پ۹سورہ اعراف آیت ۱۷۲) اور اے محبوب یاد کرو جب تمہارے رب نے اولاد آدم کی پشت سے انکی نسل نکالی اور انہیں خود ان پر گواہ کیا کیا میں تمہارا رب نہیں سب بولے کیوں نہیں ہم گواہ ہوۓ کہ کہیں قیامت کے دن کہو کہ ہمیں اسکی خبر نہ تھی(کنز الایمان)جب یوم الست میں تمام ارواح نےخداۓواحد کی وحدانیت اور ربوبیت کا اقرار کر لیا تو اب جب دنیا میں قدم رکھ رہا ہے تو اسی اقرار کے ساتھ آرہا ہے جوں جوں شعور کی منزل کو پہونچتا ہے اور اپنے گرد وپیش کے ماحول کو دیکھتا ہے اس سے متاثر ہو کر اپنے اس اقرار سے منحرف ہوکر اپنے باپ دادا کے دھرم کو اپنا لیتا ہے آقاۓدوجہاں سرور انبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ما من مولود الا یولد علی الفطرۃ فابواہ یہودانہ او ینصرانہ او یمجسانہ کما تنتج البہیمۃ بہیمۃ جمعاء ھل تحسون فیہا من جدعاء ثم یقول فطرۃاللہ التی فطر الناس علیہا لا تبدیل لخلق اللہ ذالک الدین القیم (مشکوٰۃ المصابیح ج۱ ص۲۱ کتاب الایمان)یعنی ہر بچہ دین فطرت پر ہی پیدا ہوتا ہےپھر اس کے ماں باپ اسے یہودی،عیسائ یا مجوسی بنادیتے ہیں جیسے جانور بےعیب بچہ جنتا ہے کیا تم اس میں کوئ ناک کان کٹاپاتےہو پھر فرماتےتھےکہ اللہ کی پیدائش ہے جس پر لوگوں کو پیدا فرمایا اللہ کی خلق میں تبدیلی نہیں یہ ہی سیدھا دین ہےاس حدیث پاک کے تحت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں ہر انسان ایمان پر پیدا ہوتا ہےعالم ارواح میں رب تعالیٰ نے تمام روحوں سے اپنی ربوبیت کا اقرار کرایا سب نے بلی کہکر اقرار کیا اس اقرار پر قائم رہتے ہوۓ دنیا میں آۓ یہ اقرار وایمان سب کا فطری وپیدائشی دین ہے بچہ ہوش سنبھالنے تک دین فطرت توحید و ایمان پر قائم رہتا ہے ہوش سنبھالنے پر جیسا اپنے ماں باپ اور ساتھیوں کو دیکھتا ہے ویسا ہی بن جاتا ہے مزید تحریر فرماتے ہیں قانون یہ ہےکہ ہر انسان ایمان اور عقیدہ توحید پر پیدا ہو،یہ کبھی نہیں ہو سکتا کہ کوئ بچہ میثاق کے اقرار کو توڑکر کافر ہوکر پیدا ہو(مراۃ المناجیح ج۱ ص۹۴) لہذا جب بچہ پیدا ہوتا ہے وہ فطرت اسلام ہی پر پیدا ہوتا ہے اور ہوش سنبھالنے تک اسی پر قائم رہتا ہے چاہے اسکی پیدائش غیر مسلم ہی کے گھر کیوں نہ ہو پھر جب عقل و شعور کی منزل کو پہونچتا ہے تو اپنے والدین دوست و احباب اور گرد وپیش کے ماحول سے متاثر ہو کر اپنے دین ومذہب اختیار کرتا ہے واضح رہے کہ یہودیت اور نصرانیت سے مراد بگڑے ہوۓ دین ہیں


 واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبـــــــــــــــــــــــــــہ محمد مزمل حسین نوری کشن گنج بہار 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ