Headlines
Loading...
ناپاک شخص کیا کریں اگر نماز چھوٹ جانے کا اندیشہ ہو تو

ناپاک شخص کیا کریں اگر نماز چھوٹ جانے کا اندیشہ ہو تو



 السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ 

ایک سوال عرض ہے کہ اگر کسی پر غسل فرض ہو اور نماز کا وقت ہوجاۓ اور اگر وہ غسل کرتا ہے تو نماز کا وقت ختم ہوجاۓگا تو ایسی صورت میں وہ کیا کرے ؟؟؟ 

سائل ۔۔۔ محمد رہبر رضا

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وعلیکم السلام ورحمت اللہ و برکاتہ 

الجواب بعون الملک الوھاب 

ایسی صورت میں تیمم کرکے نماز پڑھ لیں اس کے بعد غسل کرکے نماز دوبارہ پڑھے جیساکہ فتاویٰ برکاتیہ میں ہے جب کہ نماز کا وقت انتا تنگ ہوگیا کہ جلدی سے غسل کرکے نماز نہیں پڑھ سکتا تو اگر جسم پر کہیں نجاست لگی ہوتو اسے دھوکر غسل کا تیمم کرے اور وضو بنا کر نماز پڑھ لے پھر غسل کرے اور سورج بلند ہونے کے بعد نماز دوبارہ پڑھے ایساہی (فتاویٰ رضویہ ج 1 ص 584) میں ہے مگر یہ اس صورت میں ہے جب کلی کرنے ناک میں پانی ڈالنے اور سارے بدن پر پانی بہانے کے بعد دو رکعت فرض پڑھنے بھر کا بھی وقت نہیں ہے اور اگر اتنا وقت تو ہے لیکن صابن وغیرہ لگا کر اہتمام سے نہانے بھر کا وقت نہیں ہے تو فرض ہے کہ صابن وغیرہ کے بغیر غسل کرکے نماز پڑھے اس صورت میں اگر تیمم کرکے نماز پڑھی تو سخت گہنگار ہوگا اھ (فتاویٰ برکاتیہ ص 64 )اور بہار شریعت میں ہے وقت اتنا تنگ ہوگیا کہ وضو یا غسل کرے گا تو نماز قضا ہوجائے گی تو چاہیئے کہ تیمم کرکے نماز پڑھ لے پھر وضو یا غسل کرکے اعادہ کرنا لازم ہے اھ( بہار شریعت ج 1 ح 2 تیمم کا بیان ص 352 مکتبہ دعوت اسلامی )


واللہ اعلم باالصواب 

کتبہ محمد ریحان رضا رضوی فرحاباڑی ٹیڑھاگاچھ وایہ بہادر گنج ضلع کشن گنج بہار انڈیا موبائل نمبر 6287118487

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ