السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ نکاح کے لیے گواہ ضروری ہوتے ہیں مگر طلاق کے لیے نہیں... اس کی وجہ کیا ہے؟ اہل علم حضرات ارشاد فرمائیں عین نوازش ہوگی آپ کی
العارض خاکسار محمد دانش رضوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
نکاح میں گواہ کی ضرورت اس لئے ہوتی ہے دونوں میں جب کوئی معاملہ ہو جائے اور انکار کرے تو گواہ جو ہونگے وہ گواہی دے دیگا کہ اس کی شادی ہوئی ہے لیکن طلاق میں گواہ کی ضرورت نہیں بس شوہر اقرار کر دیں میں نے اپنے بیوی کو طلاق دیا تو طلاق ہوجائے گی۔ کتب فقہ
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
از قلم فقیر محمد اشفاق عطاری
کچھ لوجک سمجھ نھیں آیا
جواب دیںحذف کریں